Kashf-ur-Rahman - Al-Qalam : 47
اَمْ عِنْدَهُمُ الْغَیْبُ فَهُمْ یَكْتُبُوْنَ
اَمْ : یا عِنْدَهُمُ : ان کے پاس الْغَيْبُ : کوئی غیب ہے فَهُمْ يَكْتُبُوْنَ : تو وہ لکھ رہے ہیں
یا ان کے پاس کوئی غیب کا علم ہے جسے یہ لکھ رکھتے ہیں۔
(47) یا ان کے پاس مغیبات الٰہیہ کا علم ہے جسے لکھ لیتے ہیں۔ یعنی لوح محفوظ یا مغیبات الٰہیہ کا ان کو علم ہے جس کو یہ محفوظ رکھنے کی غرض سے لکھ لیا کرتے ہیں اور ان کو اس علم سے معلم ہوجاتا ہے کہ مسلمان اور دین حق کے منکروں کے ساتھ مساوی سلوک ہوگا جس سے یہ آپ سے مستغنی ہوگئے اور صاحب وحی کی اتباع اور پیروی کو ضروری نہیں سمجھتے۔ آگے آپ کو تسلی دی جاتی ہے اور صبر وسہار کی تلقی کی جاتی ہے چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔
Top