Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 18
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْكِتٰبِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وَ الطَّاغُوْتِ وَ یَقُوْلُوْنَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا هٰۤؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا سَبِیْلًا
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف (کو) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اُوْتُوْا : دیا گیا نَصِيْبًا : ایک حصہ مِّنَ : سے الْكِتٰبِ : کتاب يُؤْمِنُوْنَ : وہ مانتے ہیں بِالْجِبْتِ : بت (جمع) وَالطَّاغُوْتِ : اور سرکش (شیطان) وَيَقُوْلُوْنَ : اور کہتے ہیں لِلَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ اَهْدٰى : راہ راست پر مِنَ : سے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) سَبِيْلًا : راہ
اللہ کی مسجدوں کو تو صرف وہی لوگ آباد کرسکتے ہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لائیں اور نماز کی پابندی کریں اور زکوٰۃ ادا کریں اور سوائے اللہ کے کسی اور سے نہ ڈریں سو انہی لوگوں کی نسبت خدا سے امید ہے کہ یہی لوگ راہ یافتہ لوگوں میں سے ہوں گے
18 اللہ کی مسجدوں کو تو بس وہی شخص آباد کرسکتا ہے جو اللہ پر اور آخرت پر ایمان لایا اور اس نے نماز کی پابندی کی اور زکوٰۃ ادا کرتا رہا اور سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی اور سے نہیں ڈرا پس ایسے لوگوں کی نسبت خدا سے توقع ہے کہ یہ لوگ صحیح راہ پانے والوں میں سے ہوں گے۔ یعنی مساجد الٰہی کی آباد کاری کے وہی لوگ مستحق ہیں جو اہل ایمان ہوں زکوٰۃ و نماز کے پابند ہوں اور بجز اللہ تعالیٰ کے کسی اور کا دل میں خوف نہ رکھتے ہوں۔
Top