Kashf-ur-Rahman - Al-An'aam : 100
فَاِذَا انْسَلَخَ الْاَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَیْثُ وَجَدْتُّمُوْهُمْ وَ خُذُوْهُمْ وَ احْصُرُوْهُمْ وَ اقْعُدُوْا لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ١ۚ فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ فَخَلُّوْا سَبِیْلَهُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
فَاِذَا : پھر جب انْسَلَخَ : گزر جائیں الْاَشْهُرُ : مہینے الْحُرُمُ : حرمت والے فَاقْتُلُوا : تو قتل کرو الْمُشْرِكِيْنَ : مشرک (جمع) حَيْثُ : جہاں وَجَدْتُّمُوْهُمْ : تم انہیں پاؤ وَخُذُوْهُمْ : اور انہیں پکڑو وَاحْصُرُوْهُمْ : اور انہیں گھیر لو وَاقْعُدُوْا : اور بیٹھو لَهُمْ : ان کے لیے كُلَّ مَرْصَدٍ : ہرگھات فَاِنْ : پھر اگر تَابُوْا : وہ توبہ کرلیں وَاَقَامُوا : اور قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتَوُا الزَّكٰوةَ : اور زکوۃ ادا کریں فَخَلُّوْا : تو چھوڑ دو سَبِيْلَهُمْ : ان کا راستہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحیم
پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو پھر ان مشرکوں کو جہاں پائو قتل کرو اور ان کو گرفتار کرو اور ان کو بند کرو اور ہر کمین گاہ میں ان کی تاک کے لئے بیٹھو پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے لگیں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو ۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔
5 پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو پھر ان مشرکوں کو جہاں پائو قتل کرو اور ان کو گرفتار کرو اور ان کو بند کرو اور گھیرو اور ہر کمین گاہ پر ان کی تاک کے لئے بیٹھو پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے لگیں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو بلاشبہ اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا بڑی مہربانی کرنے والا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن سے کوئی عہد نہیں تھا یا انہوں نے عہد کرکے نقض عہد کیا اور بنی بکر سے خزاء پر حملہ کرایا مارنا، گھیرنا، تاک میں بیٹھنا غرض ! لڑائی میں جو کچھ ہوتا ہے اس سب کے کرنے کا حکم دیا گیا۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں جن سے وعدہ ٹھہر گیا تھا اور دغا ان سے نہ دیکھی ان کی صلح قائم رہی اور جن سے وعدہ کچھ نہ تھا ان کو فرصت ملی چار مہینے اور حضرت نے فرمایا دل کی خبر اللہ کو ہے ظاہر میں جو مسلمان ہو وہ سب کے برابر امان میں ہے اور ظاہر مسلمانی کی حد ٹھہرائی ایمان لانا کفر سے توبہ اور نماز اور زکوٰۃ اسی واسطے جب شخص نماز چھوڑ دے یا زکوٰۃ پھر اس سے امان اٹھ گئی۔ حضرت صدیق ؓ نے زکوٰۃ کے منکروں کو برابر کافروں کے قتل فرمایا۔
Top