Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 52
لَا یَحِلُّ لَكَ النِّسَآءُ مِنْۢ بَعْدُ وَ لَاۤ اَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ اِلَّا مَا مَلَكَتْ یَمِیْنُكَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ رَّقِیْبًا۠ ۧ
لَا يَحِلُّ
: حلال نہیں
لَكَ
: آپ کے لیے
النِّسَآءُ
: عورتیں
مِنْۢ بَعْدُ
: اس کے بعد
وَلَآ
: اور نہ
اَنْ تَبَدَّلَ
: یہ کہ بدل لیں
بِهِنَّ
: ان سے
مِنْ
: سے (اور)
اَزْوَاجٍ
: عورتیں
وَّلَوْ
: اگرچہ
اَعْجَبَكَ
: آپ کو اچھا لگے
حُسْنُهُنَّ
: ان کا حسن
اِلَّا
: سوائے
مَا مَلَكَتْ يَمِيْنُكَ ۭ
: جس کا مالک ہو تمہارا ہاتھ (کنیزیں)
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
عَلٰي
: پر
كُلِّ شَيْءٍ
: ہر شے
رَّقِيْبًا
: نگہبان
(اے پیغمبر ﷺ ان کے سوا اور عورتیں تم کو جائز نہیں اور نہ یہ کہ ان بیویوں کو چھوڑ کر اور بیویاں کرو خواہ ان کا حسن تم کو (کیسا ہی) اچھا لگے مگر وہ جو تمہارے ہاتھ کا مال ہے (یعنی لونڈیوں کے بارے میں تم کو اختیار ہے) اور خدا ہر چیز پر نگاہ رکھتا ہے
اس میں سات مسائل ہیں : مسئلہ نمبر
1
۔ علماء کا اس ارشاد آیت لایحل لک النساء من بعد کی تاویل میں سات اقوال ہیں : (
1
) یہ آیت سنت سے منسوخ ہے اس کی ناسخ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی حدیث ہے : رسول اللہ ﷺ کا وصال نہیں ہوا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے عورتوں کا حلال کردیا (
2
) یہ بحث پہلے گزر چکی ہے۔ مسئلہ نمبر
2
۔ یہ ایک اور آیت کے ساتھ منسوخ ہے۔ امام طحاوی نے حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا وصال نہیں ہوا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے حلال کردیا کہ آپ عورتوں میں سے جس سے چاہیں شادی کرلیں مگر محرم کے ساتھ شادی نہیں کرسکتے (
3
) وہ آیت اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے آیت ترجی من تشاء منھن وتوی الیک من تشاء نحاس نے کہا : اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے اس آیت کے بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ اولی ہے۔ نسخ کے بارے میں یہ اور حضرت عائشہ کا قول ایک ہی چیز ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے یہ ارادہ کیا ہو کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کے ذریعے نکاح کرنا حلال قرار دیا ہو، ساتھ ہی ساتھ یہ حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابن عباس، حضرت علی بن حسین ؓ اور ضحاک کا نقطہ نظر ہے۔ کوفہ کے بعض فقہاء نے اس سے معارضہ کیا ہے اور کہا : یہ محال ہے کہ یہ آیت ترجی من تشاء منھن۔ لایحل لک النساء من بعد کو منسوخ کرے کیونکہ ترجی من تشاء مصحف میں پہلے ہے تمام مسلمانوں کا اس پر اجماع ہے اور اس کے قول کو ترجیح دی جس نے یہ کہا کہ یہ آیت سنت سے منسوخ ہے۔ نحاس نے کہا : یہ معارضہ لازم نہیں آتا اور اس کا قائل غلط ہے، کیونکہ قرآن ایک سورت کے قائم مقام ہے، جس طرح حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے : پورے کا پورا قرآن آسمان دنیا کی طرف رمضان شریف کے مہینے میں نازل ہوا۔ تیرے لیے یہ واضح ہے کہ اس معترض کا اعتراض لازم نہیں آتا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان : آیت والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا وصیۃ الازواجھم متا عا الی الحول غیر اخراج ( البقرہ :
240
) ایل تاویل کے مطابق منسوخ ہے۔ ہم علماء میں باہم اختلاف سے آگاہ نہیں اس کی ناسخ وہ آیت ہے جو اس سے قبل ہے : آیت والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجایتربصن بانفسھن اربعہ اشھر وعشرا ( البقرہ :
234
) مسئلہ نمبر
3
۔ حضور ﷺ پر ممنوع کردیا گیا کہ آپ ان بیویوں کی موجودگی میں کسی اور عورت سے شادی کریں، کیونکہ انہوں نے اللہ تعالی، اس کے رسول اور دار آخرت کو اپنایا ہے ؛ یہ حضرت حسن بصری، حضرت ابن سیرین، ابوبکر بن عبد الرحمن بن حارث بن ہشام کا قول ہے۔ نحاس نے کہا : ممکن ہے یہ قول اسی طرح ہو پھر منسوخ کردیا گیا ہو۔ مسئلہ نمبر
4
۔ جب ازواج مطہرات پر حرام کردیا گیا کہ وہ حضور ﷺ کے بعد کسی سے شادی کریں تو حضور ﷺ پر بھی حرام کردیا گیا کہ آپ ﷺ ان کے علاوہ کسی سے شادی کریں ؛ یہ ابو امامہ بن سہل بن حنیف کا نقطہ نظر ہے۔ مسئلہ نمبر
5
۔ آیت لا یحل لک النساء من بعد وہ اصناف جن کا ذکر کردیا گیا ہے ان کے بعد ؛ یہ حضرت ابی بن کعب، عکرمہ اور ابو رزین کا نقطہ نظر ہے (
1
) ؛ یہی محمد بن جریری کا پسندیدہ نقطہ نظر ہے۔ جس نے کہا کہ آپ ﷺ کے لیے اباحت مطلق تھی اس نے کہا : آیت لایحل لک النساء سے مراد ہے آپ کے لیے یہودی اور نصرانی عورتوں سے شادی کرنا حلال نہیں (
2
) ۔ یہ ایسی تاویل ہے جس میں بعد ہے۔ مجاہد، سعیدبن جبیر اور عکرمہ سے بھی یہی مروی ہے۔ یہ چھٹا قول ہے۔ مجاہد نے کہا : تاکہ کافرہ مومنوں کی ماں نہ ہو۔ یہ قول بعید ہے کیونکہ اس صورت میں اس کلام کو مقدر ماننا پڑتا ہے۔ من بعد المسلمات یہاں تو مسلمات کا ذکر نہیں، اسی طرح اس نے مقدر کیا : آیت ولا ان تبدل بھن یعنی نہ یہ کہ آپ مسلمان عورت کو طلاق دیں اور اس کے بدلے میں کتابی عورت سے شادی کریں۔ مسئلہ نمبر
6
۔ حضور ﷺ کے لیے یہ حلال تھا کہ جس سے چاہیں اس سے شادی کریں۔ پھر اسے منسوخ کردیا گیا۔ کہا : اسی طرح آپ سے پہلے انبیاء (علیہم السلام) تھے : یہ محمد بن کعب قرظی کا نقطہ نظر ہے۔ مسئلہ نمبر
7
۔ آیت ولا ان تبدل بھن من ازواج ابن زید نے کہا : یہ عمل ایسا تھا جو عرب کہا کرتے تھے عربوں میں سے کوئی کہتا : میری بیوی لے لو اور اپنی بیوی مجھے دے دو ۔ دار قطنی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت نقل کی ہے (
3
) : دور جاہلیت میں بدل یوں ہوتا کہ ایک آدمی دوسرے کو کہتا : انزل لی عن امراتک وانزل لک عن امراتی اور میں کچھ زائد بھی تجھے دیتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے اسی آیت کو نازل فرمایا : آیت ولا ان تبدل بھن من ازواج ولو اعجبک حسنھن کہا : عیینہ بن حصن فزاری رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ آپ ﷺ کے پاس حضرت عائشہ صدیقہ ؓ موجود تھیں وہ بغیر اجازت کے اندر داخل ہوا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” اے عیینہ ! اجازت کہاں گئی ؟ “ ( تو نے اجازت نہیں لی) اس نے عرض کی : یا رسول اللہ ! جب سے میں بالغ ہوا ہوں میں نے بنو مضر کے کسی فرد سے اجازت نہیں مانگی۔ اس نے عرض کی : یہ آپ کے پہلو میں حمیراء کون ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” یہ عائشہ ام المومنین ہے “۔ اس نے کہا : افلا انزل لک عن احسن الخلق کیا میں آپ کو مخلوق میں سے خوبصورت ترین پیش نہ کروں ؟ فرمایا : اے عیینہ ! اللہ تعالیٰ نے اسے حرام کردیا ہے “ جب وہ باہر چلا گیا تو حضرت عائشہ صدیقہ نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ کون ہے ؟ فرمایا : ” احمق جس کی اطاعت کی جاتی ہے جس طرح تو دیکھ رہی ہے کہ یہ اپنی قوم کا سردار ہے “۔ طبری، نحاس اور دوسرے علماء نے اس کا انکار کیا ہے جس کی ابن زید نے عربوں سے حکایت بیان کی ہے کہ وہ اپنی بیویوں کو باہم بدلا کرتے تھے۔ طبری نے کہا : عربوں نے کبھی بھی ایسا عمل نہیں کیا (
1
) ۔ عیینہ بن حصن کے بارے میں جو روایت نقل کی گئی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ آپ ﷺ کے پاس حضرت عائشہ صدیقہ ؓ موجود تھیں یہ تبدیلی نہیں تھی اور نہ ہی اس نے اس کا ارادہ کیا تھا اس نے حضرت عائشہ صدیقہ کو حقیر جانا کیونکہ آپ بچی تھیں تو اس نے یہ بات کی۔ میں کہتا ہوں : میں نے جو زید بن اسلم کی حدیث ذکر کی ہے کہ وہ عطار بن یسار سے وہ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ دور جاہلیت میں بدل اس کے خلاف پر دلالت کرتا ہے جس کا انکار کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے۔ مبرد نے کہا : لایحل کو یاء اور تاء کے ساتھ پڑ ھا گیا ہے، جس نے تاء کے ساتھ قراءت کی تو وہ عورتوں کی جماعت کے معنی میں ہے، جس نے یاء کے ساتھ قراءت کی تو تمام عورتوں کے معنی میں ہے۔ فراء نے گمان کیا کہا : قراء نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ قراءت یاء کے ساتھ ہے، یہ غلط ہے۔ یہ کیسے کہا جاسکتا ہے : قراء کا اتفاق ہے جب ابو عمرو نے تاء کے ساتھ قراءت کی ہے ان سے اس بارے میں کوئی اختلاف مروی نہیں۔ (
3
) آیت ولو اعجبک حسنھن حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : یہ حضرت اسماء بنت عمیس ؓ کے سبب سے آیت نازل ہوئی (
2
) ۔ جب حضرت جعفر بن ابی طالب کی شہادت پر ان کے حسن نے رسول اللہ ﷺ کو متعجب کیا، تو حضور ﷺ نے اس سے شادی کا ارادہ کیا۔ یہ حدیث ضعیف ہے ؛ یہ قول ابن عربی نے کیا ہے۔ (
4
) اس آیت میں دلیل ہے کہ مرد جس عورت سے شادی کا ارادہ کرے وہ اسے دیکھ سکتا ہے حضرت مغیرہ بن شعبہ نے ایک عورت سے شادی کا ارادہ کیا نبی کریم ﷺ نے اسے فرمایا : ” اسے دیکھ لے کیونکہ انصار کی آنکھ میں کچھ نقص ہوتا ہے “ (
4
) ۔ صحیح نے اسے نقل کیا ہے۔ حمیدی اور ابو فرج جوزی نے کہا : یعنی پیلی یا نیلی۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : ان کی آنکھ میں میل (کیچڑ) ہوتی ہے۔ (
5
) جس عورت کو دعوت نکاح دی جائے اس کو دیکھنے کا حکم مصلحت کے لیے ارشاد کے طریقہ پر ہے جب مرد اسے دیکھے گا تا ممکن ہے اس میں ایسی چیز دیکھے جو اسے نکاح میں رغبت دلائے۔ جو امر اس پر دلالت کرتا ہے کہ یہ امر ارشاد کے طریقہ پر ہے وہ وہ روایت ہے جسے ابو دائود نے ذکر کیا ہے۔ حضرت جابر ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا : ” تم میں جب کوئی کسی عورت کو دعوت نکاح دے اگر اس کے لیے ممکن ہو کہ عورت کی ایسی خصلت دیکھے جو اسے اس کے ساتھ نکاح پر راغب کرے تو وہ ایسا کرے “ (
1
) ۔ حضور ْ ﷺ کا فرمان : فان استطاع فلیفعل اس قسم کا قول واجب کے بارے میں نہیں کیا جاتا۔ یہی بات جمہور فقہاء، امام مالک، امام شافعی، کوفہ کا فقہاء، دوسرے فقہاء اور اہل الظاہر نے کی ہے۔ ایک قوم نے اسے ناپسند کیا ہے۔ ان کے قول کا کوئی اعتبار نہیں، کیونکہ احادیث صحیحہ میں ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان : ولو اعجبک حسنھن سہل بن حثمہ نے کہا : میں نے محمد بن مسلمہ کو دیکھا جو ثبیتۃ بنت ضحاک کو مدینہ طیبہ کی بلند جگہوں سے ایک جگہ سے تاڑ رہے تھے (
2
) میں نے انہیں کہا : کیا آپ اس طرح کرتے ہیں، انہوں نے کہا : نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” جب اللہ تعالیٰ کسی کے دل میں کسی عورت کو دعوت نکاح کا خیال ڈالے تو اس کے لیے کوئی حرج نہیں کہ وہ اسے دیکھے “ (
3
) ۔ اجار کا معنی چھت یا بلند جگہ ہے، یہ اہل شام اور اہل حجاز کی لغت ہے۔ ابو عبید نے کہا : اجار کی جمع اجاجیر اور اجاجرہ ہے۔ (
6
) کس حصہ کو دیکھے اس کے بارے میں اختلاف ہے۔ امام مالک نے کہا : اس کے چہرہ اور اس کی ہتھیلیوں کو دیکھے، اس کی اجازت کے بغیر اسے نہ دیکھے۔ امام شافعی اور امام احمد نے کہا : اس کی اجازت اور بغیر اجازت کے دیکھے جب وہ پردہ میں ہو۔ اوزاعی نے کہا : وہ اسے دیکھے، وہ کوشش کرے اور اس کے گوشت والی جگہوں کو دیکھے۔ دائود نے کہا : اس کے تمام جسم کو دیکھے۔ وہ لفظ کے ظاہر سے تمسک کرتے ہیں۔ شریعت کے اصول اس پر اس امر کو رد کرتے ہیں کیونکہ پردہ کی جگہوں پر آگاہی حاصل کرنا حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے۔ (
7
) آیت الا ماملکت یمینک علماء نے اس معاملہ میں اختلاف کیا ہے کہ کیا کافرہ لونڈی نبی کریم ﷺ پر حلال ہے ؟ اس کے بارے میں دو قول ہیں : (
1
) وہ حلال ہے کیونکہ یہ ارشاد : آیت الا ماملکت یمینک عام ہے ؛ یہ مجاہد، سعید بن جبیر، عطا اور حکم کا قول ہے۔ انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : آیت لایحل لک النساء من بعد اس سے مراد ہے غیر مسلم عورتیں آپ کے لیے حلال نہیں، جہاں تک یہودی، نصرانی اور مشرک عورتوں کا تعلق ہے وہ آپ پر حرام ہیں یعنی آپ کے لیے حلال نہیں کہ آپ کافرہ سے شادی کریں تو وہ مومنوں کی ماں بن جائے، اگرچہ اس کا حسن آپ کو خوش کرے مگر جو آپ کی مملوکہ ہو کیونکہ ایسی عورت کے ساتھ خواہش کرنا جائز ہے۔ (
2
) یہ حلال نہیں تاکہ آپ کی اس امر میں پاکیزگی بیان کی جائے کہ آپ کافرہ کے ساتھ مباشرت کریں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : آیت ولا تمسکو بعصم الکوافر (الممتحنہ :
10
) تو نبی کریم ﷺ کے لیے یہ کیسے جائز ہوگا : آیت الا ماملکت یمینک میں ما محل رفع میں ہے یہ النساء سے بدل ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ استثناء کے طریقہ پر محل نصب میں ہو، اس میں ضعف ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ یہ مصدر یہ ہوتقدیر کلام یہ ہوگی الاملک یمینک ملک یہ ملوک کے معنی میں ہے۔ یہ محل نصب میں ہے کیونکہ یہ اس چیز سے استثناء ہے جو ماقبل کی جنس سے نہیں۔
Top