Maarif-ul-Quran - Yaseen : 82
اِنَّمَاۤ اَمْرُهٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیْئًا اَنْ یَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَمْرُهٗٓ : اس کا کام اِذَآ : جب اَرَادَ شَيْئًا : وہ ارادہ کرے کسی شے کا اَنْ : کہ يَّقُوْلَ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجاتی ہے
اس کا حکم یہی ہے کہ جب کرنا چاہئے کسی چیز کو تو کہے اس کو ہو وہ اسی وقت ہو جائے
انما امرہ اذا اراد شیئا ان یقول لہ کن فیکون، مراد اس آیت کی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جب کسی چیز کو پیدا کرنا چاہیں تو انسانی مصنوعات کی طرح ان کو اس کی ضرورت نہیں پڑتی کہ پہلے مواد جمع فرمائیں پھر اس کے لئے کاریگر بلائیں، پھر ایک مدت تک کام کر کے وہ چیز تیار ہو بلکہ وہ جب اور جس وقت جس چیز کو پیدا فرمانا چاہیں ان کو صرف حکم دے دینا کافی ہوتا ہے کہ ”پیدا ہو جا“ تو جس چیز کو یہ حکم ملتا ہے وہ فوراً اس کے حکم کے مطابق وجود میں آجاتی ہے۔ اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ ہر چیز کی تخلیق دفعی اور فوری ہی ہو۔ بلکہ حکمت خالق کے تابع جس چیز کا فوری طور پر پیدا ہوجانا مصلحت ہے وہ فوری طور پر بلا تدریج و مہلت پیدا ہوجاتی ہے اور جس چیز کا پیدا ہونا کسی حکمت و مصلحت کی بنا پر بتدریج مناسب سمجھا گیا وہ اسی تدریج کے ساتھ وجود میں آجاتی ہے، خواہ اس کی صورت یہ ہو کہ اس کو پہلے ہی حکم میں خاص تدریج کے ساتھ پیدا ہونا بتلایا گیا ہو یا ہر مرحلہ پر اس کو جداگانہ حکم کن کا خطاب ہوتا ہے۔ واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم۔
قد تمت سورة یٰسین بحمد اللہ وعونہ لثمانی وعشرین من شہر صفر 1392 ھ یوم الخمیس وبتمامہ تم الحمد للہ الحزب الخامس من الاحزاب السبعة القرانیة فالحمد للہ اولاً واخراً و ظاہرا و باطناً۔
Top