Maarif-ul-Quran - Al-Qalam : 28
قَالَ اَوْسَطُهُمْ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ لَوْ لَا تُسَبِّحُوْنَ
قَالَ : بولا اَوْسَطُهُمْ : ان کا درمیانہ۔ ان کا بہتر شخص اَلَمْ : کیا نہیں اَقُلْ لَّكُمْ : میں نے کہا تھا تم سے لَوْلَا : کیوں نہیں تُسَبِّحُوْنَ : تم تسبیح کرتے
بولا بچلا ان کا میں نے تم کو نہ کہا تھا کہ کیوں نہیں پاکی بولتے
قَالَ اَوْسَطُهُمْ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ لَوْلَا تُـسَبِّحُوْنَ ان میں سے جو درمیان آدمی تھا یعنی باپ کی طرح نیک صالح اللہ کی راہ میں خرچ پر خوش ہونے والا تھا دوسرے بھائیوں کی طرح بخیل سخت دل نہ تھا اس نے کہا کہ کیا میں نے تمہیں پہلے ہی نہیں کہا تھا کہ تم اللہ کے نام کی تسبیح کیوں نہیں کرتے، تسبیح کے لفظی معنی پاکی بیان کرنے کے ہیں، مطلب یہ ہے کہ فقراء و مساکین سے اپنا مال بچا لینے کی تدبیر کا منشاء یہ ہے کہ آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تم کو اس کے بجائے اور نہ دے گا حالانکہ اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے وہ خرچ کرنے والوں کو اپنے پاس سے اور زیادہ دیتا ہے۔ (مظہری)
Top