Tafseer-e-Madani - Ibrahim : 50
سَرَابِیْلُهُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّ تَغْشٰى وُجُوْهَهُمُ النَّارُۙ
سَرَابِيْلُهُمْ : ان کے کرتے مِّنْ : سے۔ کے قَطِرَانٍ : گندھک وَّتَغْشٰى : اور ڈھانپ لے گی وُجُوْهَهُمُ : ان کے چہرے النَّارُ : آگ
ان کے لباس تارکول کے ہوں گے، اور آگ کے شعلے چھائے جا رہے ہوں گے ان کے چہروں پر
100۔ دوزخیوں کے لباس تارکول کے۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے لباس تارکول کے ہوں گے جس سے دوزخ کی آگ ان کو لپک پکڑے گی، اور یہ تارکول دراصل ان کے اپنے اسی کفر و شرک اور دوسرے جرائم کی ظاہری اور حسی شکل میں ہوگی، جسے انہوں نے دنیا کی زندگی میں اپنائے رکھا تھا، کہ یہ دنیا دراصل عالم مجاہدہ ہے، اور آخرت عالم مشاہدہ، آج اس دنیا میں نیک وبدجو بھی اعمال کئے جارہے ہیں ان کی اپنی خاص شکلیں اور اثرات ہیں، آج تو بتقاضاء وابتلا واختبار مخفی ومستور ہیں، لیکن کل قیامت کے اس یوم عظیم میں جو کہ کشف حقائق اور ظہور نتائج کا دن ہوگا، اس میں یہ سب اپنی اصل شکل میں ظاہر ہو کر سب کے سامنے آجائینگے سو ان کے کفر و شرک کا وہ باطنی اور معنوی لباس جو انہوں نے خود اپنائے رکھا تھا، وہ تارکول کی شکل میں ان کے جسموں پر تن جائے گا جس سے نکلنے اور خلاصی پانے کی پھر ان کے لئے کوئی صورت ممکن نہیں ہوگی۔ والعیاذ باللہ العظیم بکل حال من الاحوال۔
Top