Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 85
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ
يَوْمَ : جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کرلیں گے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع) اِلَى الرَّحْمٰنِ : رحمن کی طرف وَفْدًا : مہمان بنا کر
جس دن کہ ہم پرہیزگاروں کو تو اکٹھا کر لائیں گے (خدائے) رحمان کے حضور (معزز) مہمانوں کے طور پر،
93 پرہیزگاروں کے انعام و اکرام کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جس دن کہ پرہیزگاروں کو ہم خدائے رحمن کے حضور اکٹھا کرلائیں گے مہمانوں کے طور پر۔ یعنی جس طرح کہ شاہی مہمان عزت و اکرام کے ساتھ لائے جاتے ہیں۔ جیسا کہ صحیحین وغیرہ کی روایات میں وارد ہے کہ ان کو سواریوں پر بٹھا کر اعزازو اکرام کے ساتھ خدائے رحمن کے حضور پیش کیا جائے گا ۔ جَعَلَنَا اللّٰہُ مِنْہُمْ ۔ سو متقی اور پرہیزگار لوگوں کو اس روز نہایت عزت و احترام کے ساتھ خدائے رحمن کے حضور پیش کیا جائے گا تاکہ وہ اس روز اس واہب مطلق ۔ جل وعلا شانہ ۔ سے اپنے زندگی بھر کے کیے کرائے کا پھل اور بہترین صلہ و بدلہ پاس کیں ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین۔ { وفدا } جمع ہے " وافد " کی۔ جیسے " رکب " جمع ہے " راکب " کی۔ اور " وفد " ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو بادشاہ وغیرہ بڑے لوگوں سے ملنے جاتے ہیں۔ اور جن کا خاص طور پر اکرام کیا جاتا ہے۔ (المراغی، المدارک، المحاسن اور المعارف وغیرہ) ۔ اللہ ہمیں انہی خوش نصیبوں میں سے کر دے ۔ آمین ثم آمین۔
Top