Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 95
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
وَلَنْ يَتَمَنَّوْهُ ۔ اَبَدًا : اور وہ ہرگز اس کی آرزو نہ کریں گے۔ کبھی بِمَا : بسبب جو قَدَّمَتْ : آگے بھیجا اَيْدِیْهِمْ : ان کے ہاتھوں نے وَاللہُ : اور اللہ عَلِیْمٌ : جاننے والا بِالظَّالِمِیْنَ : ظالموں کو
مگر (یاد رکھو کہ) یہ لوگ کبھی بھی اس کی تمنا نہیں کریں گے، اپنی اس کمائی کی بنا پر، جو انہوں نے خود اپنے ہاتھوں آگے بھیج رکھی ہے، اور اللہ (پاک و سبحانہ و تعالیٰ ) خوب (خوب) جانتا ہے ایسے ظالموں کو،7
265 قرآن حکیم کا ایک معجزہ : سو یہ بھی قرآن حکیم کا ایک معجزہ ہے کہ ان لوگوں کے دلوں کے حال سے متعلق اتنی صراحت و وضاحت سے یہ خبر دی اور اس قدر جزم و تاکید کے ساتھ دی کہ یہ لوگ کبھی موت کی تمنا نہیں کریں گے۔ مگر اس کے باوجود وہ لوگ محض ظاہر داری کے طور پر بھی کبھی موت کی تمنا نہیں کرسکے۔ حالانکہ ان کیلئے یہ ایک موقع تھا کہ وہ اپنے طور پر قرآن حکیم کی اس پیشینگوئی کو غلط ثابت کرنے کیلئے ایسی کوئی تمنا کرلیتے مگر کہاں اور کیسے ؟ ۔ فَسُبْحَان اللّٰہ الَّذِیْ لا اِلٰہَ غَیْرُہ وَلا مَعْبُوْدَ بِحَقٍّ سِوَاہٗ ۔ سو اس سے ثابت ہوگیا کہ یہ کلام اس ذات اقدس و اعلی کا ہے جو دلوں کے بھیدوں کو جاننے والی ذات ہے، سبحانہ و تعالیٰ کہ اس میں دلوں کے حال کی اسطرح خبر دی گئی ہے۔ سو یہ ارشاد صرف معجزہ ہی نہیں معجزے پر معجزہ ہے۔ اور اس ایک معجزے کے اندر کئی معجزے مخفی و مستور ہیں ۔ فالحمد للہ جل وعلا -
Top