Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 100
لَهُمْ فِیْهَا زَفِیْرٌ وَّ هُمْ فِیْهَا لَا یَسْمَعُوْنَ
لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : وہاں زَفِيْرٌ : چیخ و پکار وَّهُمْ : اور وہ فِيْهَا : اس میں لَا يَسْمَعُوْنَ : (کچھ) نہ سن سکیں گے
ان کی وہاں چیخیں ہی چیخیں ہوں گی اور وہاں یہ لوگ کچھ سننے بھی نہ پائیں گے
136 دوزخیوں کے حال بد کی منظر کشی ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کی وہاں پر چیخیں ہی چیخیں ہوں گی وہاں کے ہولناک منظر کی سختی اور شدت ہول و خوف کی وجہ سے۔ ( محاسن، مراغی وغیرہ ) ۔ نیز اس لیے کہ کبھی سننے سے بھی آدمی کو کسی قدر تخفیف اور راحت مل جاتی ہے۔ اس لیے ان کو اس سے بھی محروم کردیا جائے گا۔ (قرطبی وغیرہ) اور ان کو اندھے، گونگے اور بہرے کر کے اٹھایا جائے گا۔ جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا گیا ۔ { وَنَحْشُرُہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلٰی وُجُوْہِہِمْ عُمْیًا وَّبُکْمًا وَّ صُمًّا } ۔ ( بنی اسرائیل :97) ۔ سو اس طرح یہ لوگ دوزخ کی اس دہکتی بھڑکتی آگ میں جلتے اور چیختے چلاتے رہیں گے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو دنیا میں انہوں نے اپنے آپ کو جو حق کے سننے دیکھنے اور اپنانے سے اندھا بہرا اور گونگا بنا رکھا تھا اسی کا نتیجہ ان کے سامنے اس ہولناک شکل میں آئے گا۔ سو دوزخی دوزخ میں اس ہولناک انجام سے دوچار ہوں گے اور مدد کے لیے فریاد کریں گے مگر کوئی ان کی مدد اور فریاد رسی کرنے والا نہیں ہوگا۔ کیونکہ مالک حقیقی سے انہوں نے منہ موڑے رکھا تھا اور جن کو وہ پوجتے پکارتے تھے انکے اندر اس کی کوئی اہلیت و صلاحیت ہوگی ہی نہیں ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top