Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 28
یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لَا یَشْفَعُوْنَ١ۙ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضٰى وَ هُمْ مِّنْ خَشْیَتِهٖ مُشْفِقُوْنَ
يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھوں میں (سامنے) وَ : اور مَا خَلْفَهُمْ : جو ان کے پیچھے وَ : اور لَا يَشْفَعُوْنَ : وہ سفارش نہیں کرتے اِلَّا : مگر لِمَنِ : جس کے لیے ارْتَضٰى : اس کی رضا ہو وَهُمْ : اور وہ مِّنْ خَشْيَتِهٖ : اس کے خوف سے مُشْفِقُوْنَ : ڈرتے رہتے ہیں
اللہ ایک برابر جانتا ہے وہ سب کچھ جو کہ ان کے سامنے ہے اور وہ سب کچھ بھی جو کہ ان کے پیچھے ہے اور وہ سفارش بھی نہیں کرتے مگر اسی کے لئے جس کے لئے اللہ پسند فرمائے اور وہ ہمیشہ اس کے خوف سے ڈرتے رہتے ہیں
35 اللہ تعالیٰ کے کمال علم کے ایک اہم پہلو کا ذکر وبیان : کہ وہ وحدہ لا شریک ایک برابر جانتا ہے اس سب کو جو کہ ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے۔ عام اس سے کہ وہ سامنے ہو زمانے اور وقت کے اعتبار سے یا جگہ اور مکان کے لحاظ سے۔ اس کے علم سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں کہ آگے پیچھے اور ماضی اور مستقبل کی یہ تقسیم بندوں کے اعتبار سے ہے۔ ورنہ اس وحدہ لاشریک کے اعتبار سے یہ سب ایک برابر ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور جب یہ شان اس وحدہ لاشریک کے سوا اور کسی کیلئے ممکن نہیں تو پھر اس کیلئے کوئی شریک آخر کس طرح ہوسکتا ہے ؟ اور اس کے اسی کمال علم کی بنا پر نہ تو ان تمام ہستیوں میں سے جن کو یہ لوگ اس کا شریک مانتے ہیں کوئی اس کے علم میں کوئی اضافہ کرسکتا ہے اور نہ ہی اس کو کم کرسکتا ہے۔ سو اس وحدہ لا شریک کا نہ کوئی شریک ہے اور نہ ہوسکتا ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ - 36 اللہ والوں کی شان خوف و خشیت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " وہ ہمیشہ اس کے خوف سے ڈرتے رہتے ہیں "۔ تو پھر ان کو خدا یا خدا کی اولاد قرار دینے کی آخر تک اور گنجائش ہی کیا بن سکتی ہے ؟ سو فرشتوں جیسی پاکیزہ مخلوق بھی اس کی الوہیت یا اس کی دوسری کسی بھی صفت میں اس کی شریک نہیں۔ بلکہ اس کی عاجز مخلوق اور اس کے فرمانبردار بندے ہیں۔ اور جو نور معرفت سے جتنا زیادہ سرشار ہوگا وہ اس وحدہ لا شریک کے خوف و خشیت سے بھی اسی قدر زیادہ سرفراز و سرشار ہوگا۔ اور ظاہر ہے کہ اس کی معرفت میں سب سے اونچا اور بڑا مرتبہ حضرات ملائکہ و رسل ہی کا ہوتا ہے۔ اس لیے اس کے خوف و خشیت میں بھی سب سے آگے یہی ہوں گے۔ انکے شریک خدائی ہونے کا کیا سوال ؟
Top