Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 28
یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لَا یَشْفَعُوْنَ١ۙ اِلَّا لِمَنِ ارْتَضٰى وَ هُمْ مِّنْ خَشْیَتِهٖ مُشْفِقُوْنَ
يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھوں میں (سامنے) وَ : اور مَا خَلْفَهُمْ : جو ان کے پیچھے وَ : اور لَا يَشْفَعُوْنَ : وہ سفارش نہیں کرتے اِلَّا : مگر لِمَنِ : جس کے لیے ارْتَضٰى : اس کی رضا ہو وَهُمْ : اور وہ مِّنْ خَشْيَتِهٖ : اس کے خوف سے مُشْفِقُوْنَ : ڈرتے رہتے ہیں
وہ جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہے،36۔ اور وہ شفاعت بھی نہیں کرسکتے (کسی کی) بجز اس کے کہ جس کیلئے (اللہ کی) مرضی ہو اور وہ (سب) اس کی ہیبت سے ڈرتے رہتے ہیں،37۔
36۔ فرشتوں کو یہ بھی یقین ہے کہ اللہ سب کے اگلے پچھلے احوال خوب جانتا ہے، اس لئے اس کا جو اور جب حکم ہوگا حکمت کے موافق ہی ہوگا، اس لئے چون وچرا کی گنجائش ہی نہیں۔ 37۔ یہ نقشہ ہے ان کے ادب و اطاعت گزاری، اور ان کی مغلوبیت ومحکومیت کا، فرشتوں والا شرک دنیا میں بہت پھیلا رہا ہے، اسی لئے اس کی تردید کی مفصل اور بار بار ضرورت ہوئی۔ ہندوستان میں دیوتا پرستی کے نام سے جو شرک چلا ہوا ہے وہ حقیقۃ یہی ملائکہ پرستی ہی ہے۔
Top