Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 58
وَّ كُنُوْزٍ وَّ مَقَامٍ كَرِیْمٍۙ
وَّكُنُوْزٍ : اور خزانے وَّمَقَامٍ : اور ٹھکانے كَرِيْمٍ : عمدہ
اور خزانوں و عمدہ مکانوں سے یونہی کیا2
36 خداوند قدوس کے دست غیب کی کارستانی کا ایک نمونہ و مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اسی طرح نکال باہر کیا ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے اور خزانوں و عمدہ مکانوں سے۔ خداوند قدوس کو اپنے احکام و فرامین کی تنفیذ کے لئے دنیاوی بادشاہوں کی طرح ظاہری فوجوں اور پولیس وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ اس طرح کام کرتا ہے کہ اگلوں کو اس کا احساس تک نہیں ہوتا ۔ { فَاٰتٰہُمُ اللّٰہُ مِنْ حَیْثُ لَمْ یَحْتَسِبْ } ۔ (الحشر : 2) اور اس کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ { وَمَا یَعْلَمُ جُلُوْدَ رَبِّک اِلَّا ھُو } ۔ (المدثر : 31) ۔ ذرا سوچیئے کہ کیا دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی حکومت بھی اس طرح کرسکتی ہے کہ اتنے بڑے لاؤ لشکر کو ان کے گھروں سے نکال کر اس طرح یکبارگی موت کے گھاٹ اتار دے ؟ دنیاوی حکومتیں تو اپنے مخالفوں کو کچلنے اور ان کو زیر کرنے کیلئے اندھا دھند بمباری اور وحشیانہ فائرنگ سے شہروں کے شہروں کو اجاڑ کر رکھ دیتی ہیں جس میں بےگناہ اور معصوم لوگوں کی جانیں جاتی ہیں۔ عصمتیں لٹتی ہیں۔ گھر اور عبادت گاہیں اجاڑ اور ویراں ہوجاتی ہیں اور گیہوں کے ساتھ گھن بھی پس جاتے ہیں۔ جیسا کہ آج جمہوریہ چیچنیا، بوسنیا، مقدونیہ اور کشمیر وغیرہ کی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔ لیکن اس کی کوئی مثال پوری تاریخ انسانیت میں کہیں نہیں مل سکے گی کہ کسی باغی اور سرکش حکومت کے باغی اور سرکش عناصر کو اس طرح چن چن کر ان کے کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہو کہ ظالموں کے سوا اور کسی کو کوئی گزند نہ پہنچی ہو۔ اور کسی کا نہ کوئی مکان ٹوٹا ہو اور نہ کسی کا کوئی مال لوٹا گیا ہو۔ سو یہ خدائے عزیز وقہار کی قدرت قاہرہ اور عدالت و حکمت باہرہ کا ایک زبردست اور منفرد نمونہ ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ -
Top