Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 38
حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ
حَتّىٰٓ : یہاں تک کہ اِذَا جَآءَنَا : جب وہ آئے گا ہمارے پاس قَالَ : کہے گا يٰلَيْتَ : اے کاش بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكَ : اور تمہارے درمیان بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ : دوری ہوتی دو مشرقوں کی فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ : تو بہت برا ساتھی (نکلا)
یہاں تک کہ جب ایسا شخص ہمارے پاس آپہنچے گا تو (اپنے اس ساتھی سے) کہے گا کہ اے کاش کہ میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی کہ تو بڑا ہی برا ساتھی ہے2
51 بری صحبت کا برا انجام ۔ والعیاذ باللہ العظیم : سو قیامت کے دن جب اصل حقیقت سامنے آئے گی تو اس وقت وہ شخص اپنے اس برے ساتھی پر لعنت بھیجے گا اور اس سے کہے گا کہ کاش کہ میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی۔ یعنی زندگی کی متاع عزیز کو اس کے کہنے پر یونہی ضائع کر کے اور کسب آخرت کے شرف سے محروم ہو کر جب یونہی خالی ہاتھ ہمارے پاس پہنچا اور اس وقت اپنے اس ساتھی کی حقیقت اس پر کھلی تو تب وہ اس سے اتنی دوری کی تمنا کرنے لگا۔ مگر کہاں اور کیسے ؟ ۔ وَاَنٰی لَہٗ ذَالِکَ ؟ ۔ سو دنیا میں تو ایسے ساتھیوں کی رفاقت اور سنگت خوب چلتی ہے مگر آخرت میں جب اپنے رب کے حضور حاضری ہوگی اور کشف حقائق اور ظہور نتائج کے اس یوم عظیم میں ان کی اس دوستی کا انجام سامنے آجائے گا تو اس وقت ایسا دوست اپنے شیطان دوست پر لعنت بھیجے گا۔ اور اس سے کہے گا کہ تو بڑا برا دوست ہے جس نے مجھے اس ہولناک انجام اور دائمی خسارے سے دوچار کیا۔ کاش کہ تیرے اور میرے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا ۔ { فَبِئْسَ الْقَرِیْن } ۔ اس برے ساتھی پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے لعنت اور پھٹکار ہے کہ کیسا برا ساتھی ثابت ہوا یہ شخص جس نے اپنے ساتھی کو آخرکار اس کھڈ میں لا گرایا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور زندگی کے ہر موڑ پر اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top