Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 39
وَ لَنْ یَّنْفَعَكُمُ الْیَوْمَ اِذْ ظَّلَمْتُمْ اَنَّكُمْ فِی الْعَذَابِ مُشْتَرِكُوْنَ
وَلَنْ : اور ہرگز نہیں يَّنْفَعَكُمُ : نفع دے گا تم کو الْيَوْمَ : آج اِذْ ظَّلَمْتُمْ : جب ظلم کیا تم نے اَنَّكُمْ : بیشک تم فِي الْعَذَابِ : عذاب میں مُشْتَرِكُوْنَ : مشترک ہو
اور (اس وقت ان سے کہا جائے گا کہ دنیا میں) جب تم لوگ ظلم ہی پر ہی کمربستہ رہے تو اب تمہیں اس بات سے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا کہ تم سب اس عذاب میں باہم شریک ہو
52 برے ساتھیوں کی ایک اور تذلیل و تقبیح کا ذکر : سو جب برے ساتھیوں کے درمیان یہ توتکار اور جوتا پیزار ہی ہوگی تو اس وقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کو کہا جائے گا کہ دنیا میں جب تم ایک دوسرے کے تابع اور متبوع بن کر اپنی جانوں پر ظلم ڈھا چکے اور تمہیں اپنے اس انجام کے بارے میں غور و فکر کی توفیق نہ ہوئی تو اب تمہیں ایک دوسرے پر لعنت کے ڈونگرے برسانے سے کوئی فائدہ نہیں۔ سو اب تمہیں اس بات سے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا کہ تم سب اس عذاب میں باہم شریک ہو۔ کیونکہ اپنے گمراہ کرنے والے ان لیڈروں اور بڑوں کو جن کو تم قدموں تلے روندنا چاہو گے وہ بھی اگرچہ تمہارے سامنے اور تمہارے ساتھ دوزخ کی اس آگ میں جل رہے ہوں گے مگر اس سے تم کو کیا فائدہ ؟ اس سے تمہارے عذاب کی حدت اور شدت میں تو کوئی کمی واقع نہیں ہوگی ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور دنیا میں جب تم ایک دوسرے کے تابع اور متبوع اور دوست بن کر اپنی جانوں پر ظلم ڈھا چکے اور تم نے وہاں پر حق اور اہل حق کی بات کو سن کر اور جان کر نہیں دیا تو اب تمہاری لعن طعن کا کیا فائدہ ؟ اب تم دونوں ہی نے اپنے کیے کرائے کا بھگتان بہرحال بھگتنا ہے۔ پس اس کو بھگتو ۔ { فَذُوْقُوْا بِمَا نَسِیْتُمْ لِقَائَ یَوْمِکُمْ ہٰذَا } (سورۃ السجدۃ : 14) ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top