Tafseer-e-Madani - Al-Ahzaab : 39
قَالُوْا سُبْحٰنَ رَبِّنَاۤ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا سُبْحٰنَ رَبِّنَآ : پاک ہے رب ہمارا اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم ظٰلِمِيْنَ : ظالم
اس پر وہ سب پکار اٹھے کہ پاک ہے ہمارا رب بلاشبہ ہم ظالم تھے
20 بدبختوں کا گرفت میں آنے کے بعد اعتراف و اقرار جرم : سو اس مرد ناصح کی اس تذکیر و یاد دہانی کے جواب میں انہوں نے اعتراف جرم کرتے ہوئے فوراً کہا کہ پاک ہے ہمارا رب ہر نقص و عیب سے اور اس سے کہ کوئی انسان اپنی عقل و تدبیر کے بل بوتے پر اس کے قدرت و مشیت پر غالب آسکے، سبحانہ و تعالیٰ اور یہ اس نے ہمارے اوپر کوئی ظلم نہیں کیا، بلکہ ہم لوگ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے تھے، ہم اپنی کامیابیوں کے نشے میں اس کی قدرت اور اسیک شانوں کو بھول گئے تھے او اگر اعتراف تھا جس طرح فرعون نے اپنی غرقابی کے موقع پر کیا تھا اور بےوقت کا ایسا اعتراف بےسود ہوتا ہے، والعیاذ باللہ العظیم ایسے وقت میں جبکہ ایسے متکبر اور مست و مغرور لوگ اللہ کی گرفت اور اس کے عذب کی پکڑ میں آ جات یہیں تو ان کا وہ نشہ ان سے ہرن ہوجاتا ہے جو اس سے پہلے ان کے سروں پر سوار ہوتا ہے اور جس کے نتیجے میں یہ کسی ناصح مخلص کی بات کو سننے اور ماننے کے لئے تیار نہیں ہوتے اور اس وقت ایسے لوگ اپنے جرم و قصور کا اعتراف و اقرار تو کرتے ہیں اور زور دے کر کرتے ہیں مگر اس کا ان کو کوئی فائدہ بہرحال نہیں ہوتا کہ اس وقت گزر چکا ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ اعلظیم
Top