Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 73
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ١ؕ اِلَّا تَفْعَلُوْهُ تَكُنْ فِتْنَةٌ فِی الْاَرْضِ وَ فَسَادٌ كَبِیْرٌؕ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا بَعْضُهُمْ : ان کے بعض اَوْلِيَآءُ : رفیق بَعْضٍ : بعض (دوسرے) اِلَّا تَفْعَلُوْهُ : اگر تم ایسا نہ کروگے تَكُنْ : ہوگا فِتْنَةٌ : فتنہ فِي : میں الْاَرْضِ : زمین وَفَسَادٌ : اور فساد كَبِيْرٌ : بڑا
اور جو لوگ اڑے ہوئے ہیں اپنے کفر و باطل پر، وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست (اور وارث) ہیں، اگر تم لوگ ایسا نہیں کرو گے (اے مسلمانو ! ) تو زمین میں بڑا فتنہ اور فساد برپا ہوگا،
152 اللہ کے حکموں کی پابندی کی تاکید : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اگر تم نے اگر ایسے نہ کیا تو اس کا نتیجہ بہت برا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کے حکم و ارشاد سے سرتابی باعث شر و فساد ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ پس تم سب پر لازم ہے کہ تم پابندی کرو ہر اس حکم وارشاد کی جس کا حکم تمہیں دیا گیا ہے۔ سو اہل ایمان سے دوستی وتعلق داری اور اہل کفر سے قطع تعلق و بیزاری کا جو حکم تمہیں دیا گیا ہے، سو جب تک تم سب ایمان کی بنیاد پر باہم مل کر ایک قوت نہیں بنوگے تو کفر تمہارے سر ہوجائے گا اور عقائد و اعمال میں بڑا فساد واقع ہوجائے گا اور خرابی پھیل جائے گی۔ کہ کفر و باطل کا غلبہ و تسلط جڑ بنیاد ہے تمام فتنوں اور فسادات کی ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اللہ تعالیٰ کے حکم سے اعراض و سرتابی اور انحراف و روگردانی باعث شر و فساد ہے ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ الْعَظِیْم۔ِ
Top