7 : ثُمَّ لَتَرَوُنَّھَا عَیْنَ الْیَقِیْنِ (پھر واللہ تم لوگ ضرور اس کو ایسا دیکھنا دیکھو گے جو خود یقین ہے) ثم سے عطف ڈال کر اس کو دوبارہ لائے۔ تاکہ تہدید میں خوب لغلیظ ہوجائے۔ اور تہویل و تخویف میں زیادتی ثابت ہو۔ پہلا دیکھنا تو دل کا دیکھنا ہے اور دوسرا آنکھ سے دیکھنا ہے۔ عین الیقین یعنی ایسا دیکھنا جو بعینہٖ یقین اور خالص یقین ہے۔