Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 27
فَاَتَتْ بِهٖ قَوْمَهَا تَحْمِلُهٗ١ؕ قَالُوْا یٰمَرْیَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَیْئًا فَرِیًّا
فَاَتَتْ بِهٖ : پھر وہ اسے لیکر آئی قَوْمَهَا : اپنی قوم تَحْمِلُهٗ : اسے اٹھائے ہوئے قَالُوْا : وہ بولے يٰمَرْيَمُ : اے مریم لَقَدْ جِئْتِ : تو لائی ہے شَيْئًا : شے فَرِيًّا : بری (غضب کی)
پھر وہ اس (بچے) کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تو نے برا کام کیا
27: فَاَتَتْ بِہٖ (پس پھر اس کو لے کر آئیں) عیسیٰ (علیہ السلام) کو قَوْمَھَا (اپنی قوم کے پاس) نفاس سے پاکیزگی کے بعد تَحْمِلُہٗ اٹھائے ہوئے) ھاؔ ضمیر سے حال ہے۔ مطلب یہ ہے وہ عیسیٰ (علیہ السلام) کو اٹھائے ہوئے اپنی قوم کی طرف متوجہ ہوئی۔ جب انہوں نے عیسیٰ (علیہ السلام) کو اس کے ساتھ دیکھا تو۔ قَالُوْا یٰـمَرْیَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَیْئًافَرِیًّا (کہنے لگے اے مریم تو نے بہت برا کام کیا) فریًّا اوپری عجیب، اصل الفری کا معنی کاٹنا ہے گویا وہ عادت کو کاٹنا ہے۔
Top