Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 52
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ وَ قَوْمِهٖ مَا هٰذِهِ التَّمَاثِیْلُ الَّتِیْۤ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ
اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِاَبِيْهِ : اپنے باپ سے وَقَوْمِهٖ : اور اپنی قوم مَا هٰذِهِ : کیا ہیں یہ التَّمَاثِيْلُ : مورتیاں الَّتِيْٓ : جو کہ اَنْتُمْ : تم لَهَا : ان کے لیے عٰكِفُوْنَ : جمے بیٹھے ہو
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ یہ کیا مورتیں ہیں جن (کی پرستش) پر تم معتکف (و قائم ہو) ؟
52: اِذْ (جب) اذکو آتینا سے متعلق کرنا درست ہے نمبر 2۔ رشدہ سے متعلق ہے۔ قَالَ لِاَبِیْہِ وَقَوْمِہٖ مَا ھٰذِہِ التَّمَاثِیْلُ ( انہوں نے اپنے والد اور قوم کو کہا یہ کیا مورتیاں ہیں ؟ ) تماثیل یہ بت تھے جن کو مختلف درندوں کی شکل دی گئی تھی۔ اسی طرح پرندوں اور انسانوں کی۔ ان کے معبودوں کی تحقیر ظاہر کرنے کیلئے آپ نے کلام تجاہل عارفانہ انداز سے اختیار کیا حالانکہ آپ کو معلوم تھا کہ وہ مورتیوں کی تعظیم کرتے ہیں۔ الَّتِیْٓ اَنْتُمْ لَھَا عَاکِفُوْنَ (وہ جن کی عبادت پر تم جمے ہوئے ہو) لھاؔ کا لام اجلیہ ہے۔ تعدیہ کا نہیں ہے۔ ان کی عبادت کی خاطر اقامت اختیار کرنے والے ہو۔
Top