Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 6
قُلْ اَنْزَلَهُ الَّذِیْ یَعْلَمُ السِّرَّ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
قُلْ : فرما دیں اَنْزَلَهُ : اسکو نازل کیا ہے الَّذِيْ : وہ جو يَعْلَمُ : جانتا ہے السِّرَّ : راز فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِنَّهٗ كَانَ : بیشک وہ ہے غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : نہایت مہربان
کہہ دو کہ اس نے اس کو اتارا ہے جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے بیشک وہ بخشنے والا مہربان ہے
اس کو کائنات کے رازدان نے اتارا : 6: قُلْ (کہہ دیں محمد ﷺ اَنْزَلَہٗ (اس کو اتارا ہے) یعنی قرآن کو الَّذِیْ یَعْلَمُ السِّرَّ فِی السَمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ (اس ذات نے جو آسمان و زمین کی پوشیدہ باتیں جانتے ہیں) یعنی ہر وہ پوشیدہ سے پوشیدہ تر چیز جو آسمان و زمین میں پائی جاتی ہے یعنی قرآن مجید جب ایسی غیب کی اطلاعات پر مشتمل ہے جن کا عادۃً جان لینا بغیر تعلیم کے محمد ﷺ کے لیے محال ہے تو یہ اس بات کی خود دلیل بن گئی کہ قرآن علام الغیوب کی طرف سے ہے : اِنَّہٗ کَانَ غَفُوْرًا رَّ حِیْمًا (بلاشبہ وہ بڑا معاف کرنے والا نہایت مہربان ہے) اسی لیے ان کو مہلت دے رہا ہے اور جلدی سز انہیں دیتا۔ حالانکہ وہ انکار حق کی وجہ سے عذاب کے حقدار ہوچکے ہیں۔
Top