Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 113
اِنْ حِسَابُهُمْ اِلَّا عَلٰى رَبِّیْ لَوْ تَشْعُرُوْنَۚ
اِنْ : نہیں حِسَابُهُمْ : ان کا حساب اِلَّا : مگر۔ صرف عَلٰي رَبِّيْ : میرے رب پر لَوْ : اگر تَشْعُرُوْنَ : تم سمجھو
ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو
113: کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی ایمانی رذالت کے باوجود ان ایمان والوں پر طعنہ زنی کی اور کہنے لگے کہ جو لوگ تم پر ایمان لائے ہیں جو ایمان یہ ظاہر کر رہے ہیں وہ ان کے دلوں میں پایا نہیں جاتا۔ اس پر نوح (علیہ السلام) نے فرمایا میرے ذمہ تو صرف ظاہر پر اعتبار کرنا ہے۔ بواطن و سرائر کی تفتیش میری ذمہ داری نہیں۔ اِنْ حِسَابُھُمْ اِلَّا عَلٰی رَبِّیْ لَوْ تَشْعُرُوْنَ ان کی حساب فہمی کے اللہ تعالیٰ ذمہ دار ہیں اگر تم کو شعور ہوتا) اللہ تعالیٰ ان سے اس چیز کا حساب لیں گے جو ان کے قلوب میں ہے۔
Top