Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 187
فَاَسْقِطْ عَلَیْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَآءِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَؕ
فَاَسْقِطْ : سو تو گرا عَلَيْنَا : ہم پر كِسَفًا : ایک ٹکڑا مِّنَ : سے۔ کا السَّمَآءِ : آسمان اِنْ كُنْتَ : اگر تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے
اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے ایک ٹکڑا لا گراؤ
187: فَاَسْقِطْ عَلَیْنَا کِسَفًا (پس تو ہم پر ایک بادل کا ٹکڑا گرا دے) قراءت : کسْفًا یہ حمزہ، کسائی، ابن کثیر، دیگر تمام قراء کی قرات ہے جبکہ حفص نے کِسَفًا پڑھا ہے اور یہ دونوں کِسْفَۃٍ کی جمعیں ہیں اور وہ ٹکڑے کو کہتے ہیں کَسَفَہٗ کا معنی قَطَعہٗ ہے۔ مِّنَ السَّمَآ ئِ (آسمان سے) یعنی بادل نمبر 2۔ سائبان اِنْ کُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ (اگر تو سچوں میں سے ہے) اگر تو نبوت کا دعویٰ کرنے میں سچا ہے اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ وہ ہم پر آسمان کا ٹکڑا گرا دے یعنی آسمان کا ٹکڑا بطور سزا و عذاب گرا دے۔
Top