Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 62
قَالُوْۤا ءَاَنْتَ فَعَلْتَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَا یٰۤاِبْرٰهِیْمُؕ
قَالُوْٓا : انہوں نے کہا ءَاَنْتَ : کیا تو فَعَلْتَ : تونے کیا ھٰذَا : یہ بِاٰلِهَتِنَا : ہمارے معبودوں کے ساتھ يٰٓاِبْرٰهِيْمُ : اے ابراہیم
ان لوگوں نے کہا ، اے ابراہیم (علیہ السلام) کیا تو نے ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ حرکت کی ؟
سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کو مجلس میں طلب کرلیا گیا اور سرعام ان سے پوچھا گیا : 62۔ اے ابراہیم ہمارے ان معبودوں سے تو نے یہ حرکت کی ہے ؟ بلاشبہ اس کا مختصر جواب تو یہ تھا کہ ہاں ! میں ہی نے یہ سب کچھ کیا ہے لیکن اس جواب سے ایسا قدم اٹھانے کا جو اصل مقصد تھا وہ سارے کا سارا فوت ہوجاتا ہے اور کوئی عقل مند یہ بات نہیں کہہ سکتا کہ ایسا مختصر جواب دے کہ جو اتنا بڑا اقدام کرنے کا اصل مقصد ہے اس کو پس پشت ڈال دیا جائے اور نہ یہ اقدام اس لئے کیا گیا تھا کہ اس کو کرنے کے بعد اس سے بالکل پہلو تہی کی جائے اور اس بات کو اسی جگہ ختم کردیا جائے اس لئے آپ نے ان کو یہ نہیں کہا کہ میں تو تمہیں پہلے ہی یہ بات واضح کرچکا تھا کہ میں تمہارے ان معبودوں کے ساتھ دو دو ہاتھ کروں گا ‘ اس لئے کہ اگر وہ کوئی بات بھی ایسی کرتے تو حالات جو رخ اختیار کرتے ‘ کرتے لیکن اصل مقصد بالکل فوت ہو کر رہ جاتا اور اس سے ایک نیا سلسلہ سوال و جواب یا دو خاندانوں کی مڈبھیڑ یا اس طرح کی کوئی دوسری خطرناک بات معرض وجود میں آجاتی ۔ آپ نے ان کے اس سوال کو سن کر اس سے پورا پورا فائدہ حاصل کرنا چاہا اور ان کو صاف صاف اور واضح الفاظ میں بڑی دلیری کے ساتھ وہ جواب دیا جو آنے والی آیت میں سنایا گیا ہے ۔
Top