Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 108
اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
اِنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ : بیشک مال تمہارے وَاَوْلَادُكُمْ : اور اولاد تمہاری فِتْنَةٌ : آزمائش ہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے پاس اَجْرٌ عَظِيْمٌ : اجرعظیم ہے
تمہارا مال اور تمہاری اولاد تو آزمائش ہے اور خدا کے ہاں بڑا اجر ہے۔
15 : اِنَّمَا اَمْوَالُکُمْ وَاَوْلَادُکُمْ فِتْنَۃٌ (تمہارے اموال اور اولاد ایک آزمائش کی چیز ہے) آزمائش ومشقت ہے کیونکہ وہ گناہ اور سزا میں مبتلا کرتے ہیں۔ اور ان دونوں چیزوں سے بڑھ کر کوئی مصیبت نہیں۔ وَاللّٰہُ عِنْدَہٗ اَجْرٌ عَظِیْمٌ (اور اللہ تعالیٰ ہی کے ہاں اجر عظیم ہے) آخرت میں اور یہ تمہارے دنیاوی فوائد جو اموال و اولاد کے ذریعہ حاصل ہوتے ہیں۔ ان سے بہت بڑھ کر ہے۔ مِنکا نکتہ : یہاں مِنؔ داخل نہیں کیا۔ من اموال یا من اولاد نہیں فرمایا۔ جیسا کہ العداوت کے سلسلہ میں مِنؔ داخل کیا۔ کیونکہ تمام اموال و اولاد ہی آزمائش کا باعث اور دل کو مشغول کرنے والے ہیں۔ البتہ بعض عداوت سے خالی ہیں۔ اس لئے من داخل نہیں کیا۔
Top