Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 81
اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَآءِ١ؕ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ
اِنَّكُمْ : بیشک تم لَتَاْتُوْنَ : جاتے ہو الرِّجَالَ : مرد (جمع) شَهْوَةً : شہوت سے مِّنْ دُوْنِ : علاوہ (چھوڑ کر) النِّسَآءِ : عورتیں بَلْ : بلکہ اَنْتُمْ : تم قَوْمٌ : لوگ مُّسْرِفُوْنَ : حد سے گزر جانے والے
یعنی خوایش نفسانی کو پورا کرنے کیلئے عورتوں کو چھوڑ کر لونڈوں پر گرتے ہو۔ حقیت یہ کہ تم حد سے گزرنے والے ہو
شہوات میں اندھا پن : آیت 81: اِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ (تم مردوں کے ساتھ کرتے ہو) یہ اتاتون الفاحشۃ کا بیان ہے۔ اِنَّکُمْ کو مدنی اور حفص نے خبر مانا ہے۔ اور اتی المراۃ کا معنی جماع کرنا ہے شَھْوَۃً (شہوت رانی) یہ مفعول لہ ہے یعنی شہوت کی خاطر۔ تمہیں اس بات پر صرف شہوت آمادہ کرنے والی ہے اور یہ سب سے زیادہ قابل مذمت حرکت ہے۔ کیونکہ بہیمہ والی صفت ہے۔ مِّنْ دُوْنِ النِّسَآئِ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ (بلکہ تم حد ہی سے گزر گئے ہو) انکار سے اعراض کر کے اس حالت کی خبر دی جو ارتکاب قبائح کو لازم کرنے والی ہے۔ اور وہ اس قوم کی عادت اسراف اور ہر چیز میں تجاوز عن الحدود تھی۔ اس لئے انہوں نے قضائے شہوت میں اسراف کرتے ہوئے معتاد راستے سے غیر معتاد کی طرف تجاوز کیا۔
Top