Madarik-ut-Tanzil - Al-Anfaal : 22
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ
اِنَّ : بیشک شَرَّ : بدترین الدَّوَآبِّ : جانور (جمع) عِنْدَ : نزدیک اللّٰهِ : اللہ الصُّمُّ : بہرے الْبُكْمُ : گونگے الَّذِيْنَ : جو کہ لَا يَعْقِلُوْنَ : سمجھتے نہیں
کچھ شک نہیں کہ خدا کے نزدیک تمام جانداروں سے بدتر بہرے گونگے ہیں جو کچھ نہیں سمجھتے۔
کافر بدترین جانور : آیت 22: اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَاللّٰہِ الصُّمُّ الْبُکْمُ الَّذِیْنَ لَایَعْقِلُوْنَ (بیشک مخلوق میں بدترین وہ لوگ ہیں جو بہرے ہیں گونگے ہیں جو کہ ذرا نہیں سمجھتے) مطلب یہ ہے کہ زمین پر چلنے والوں میں بہائم سب سے بدترین ہیں اور بہائم میں سے بدترین وہ ہیں جو کہ حق سے بہرے بےعقل ہیں۔ اس کو نہیں سمجھتے کفار کو جنس بہائم سے قرار دیا پھر ان کو ان سے بھی زیادہ براقرار دیا کیونکہ انہوں نے مانوس ہونے کے بعد عناد اختیار کیا اور عقل کے ہوتے ہوئے کفر پر ضد اختیار کی۔
Top