Tafseer-e-Majidi - Hud : 32
قَالُوْا یٰنُوْحُ قَدْ جٰدَلْتَنَا فَاَكْثَرْتَ جِدَا لَنَا فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے يٰنُوْحُ : اے نوح قَدْ جٰدَلْتَنَا : تونے جھگڑا کیا ہم سے فَاَكْثَرْتَ : سو بہت جِدَالَنَا : ہم سے جھگڑا کیا فَاْتِنَا : پس لے آ بِمَا تَعِدُنَآ : وہ جو تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اِنْ : اگر كُنْتَ : تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے (جمع)
وہ بولے اے نوح (علیہ السلام) تم ہم سے بحث کرچکے پھر بحث بھی خوب کرچکے اب لے آؤ ہمارے سامنے وہ چیز جس سے تم ہم کو دھمکایا کرتے ہو اگر تم سچے ہو،46۔
46۔ اب منکرین کھلم کھلا پیغمبر وقت کو چیلنج کررہے ہیں کہ جس عذاب کی دھمکی دیتے چلے آئے ہو وہ اب لے آؤ نا ! (آیت) ” ینوح۔۔۔ جدالنا “۔ آیت سے یہ مضمون نکل رہا ہے کہ حضرت نوح (علیہ السلام) عقائد حق کی تائید میں دلائل و شواہد ایک طویل مدت تک پیش کرتے رہے۔
Top