Tafseer-e-Majidi - Hud : 59
وَ تِلْكَ عَادٌ١ۙ۫ جَحَدُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ وَ عَصَوْا رُسُلَهٗ وَ اتَّبَعُوْۤا اَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ
وَتِلْكَ : اور یہ عَادٌ : عاد جَحَدُوْا : انہوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِ : آیتوں کا رَبِّهِمْ : اپنا رب وَعَصَوْا : اور انہوں نے نافرمانی کی رُسُلَهٗ : اپنے رسول وَاتَّبَعُوْٓا : اور پیروی کی اَمْرَ : حکم كُلِّ جَبَّارٍ : ہر سرکش عَنِيْدٍ : ضدی
اور یہ قوم عاد تھی انہوں نے اپنے پروردگار کی نشانیوں سے انکار کیا اور اس کے رسولوں کی نافرمانی کی اور یہ ظالموں سرکشوں کے حکم کی پیروی کرتے رہے،88۔
88۔ یعنی علاوہ شرک وبدعقیدگی کے طرح طرح کی اخلاقی لعنتوں میں بھی مبتلا رہے۔ (آیت) ” جحدوا بایت ربھم “۔ یعنی معبود حقیقی کے احکام اور اس کی توحید کے دلائل سب کی طرف سے منہ پھیرے رہے۔ کفر جحود اس انکار کو کہتے ہیں جو دل میں یقین آجانے کے بعد محض ضد وعناد سے کیا جائے۔ الجحود نفی ما فی القلب اثباتہ و اثبات مافی القلب نفیہ (راغب) (آیت) ” عصوا رسلہ “۔ رسل کے صیغہ جمع سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو علاوہ حضرت ہود (علیہ السلام) کے اور بھی کوئی رسول مستقلا یا بہ طور آپ (علیہ السلام) کے نائب کے ہوں گے اور یا پھر اس حقیقت کی طرف اشارہ مقصود ہے کہ کسی ایک رسول کا انکار سلسلہ انبیاء سے انکار ہے۔
Top