Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 107
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ
اَلَمْ تَعْلَمْ : کیا نہیں جانتے تم اَنَّ اللہ : کہ اللہ لَهُ : اس کے لئے مُلْكُ : بادشاہت السَّمَاوَاتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَمَا : اور نہیں لَكُمْ : تمہارے لئے مِنْ : سے دُوْنِ اللہِ : اللہ کے سوا مِنْ : کوئی وَلِيٍّ : حامی وَ لَا : اور نہ نَصِیْرٍ : مددگار
کیا تجھے خبر نہیں کہ اللہ ہی کے لئے سلطنت آسمانوں اور زمین کی ہے،382 ۔ اور اللہ کے سوا کوئی تمہارا یار ومدد گار نہیں،383 ۔
382 (اور اسی کو ہر طرح کا اختیار کامل و تصرف مطلق حاصل ہے) خطاب یہاں عام ہے ہر سامع اور مخاطب کے لیے، اور ام کا مفہوم ایجابی ہے یعنی اے مخاطب تجھے خوب معلوم ہے معناہ الایجاب اے قد علمت ایھا المخاطب (بحر) یہ بھی کہا گیا ہے کہ خطاب رسول اللہ ﷺ اور پھر آپ کے واسطہ سے امت سے ہے۔ الخطاب للنبی والمراد ھو وامتہ (بیضاوی) 383 ۔ (اے بنی آدم) آیت بجائے خود ایک درس توحید کامل کا ہے۔ ملک، ولایت، نصرت سب اللہ ہی کے لیے مخصوص ہے۔
Top