Tafseer-e-Majidi - Al-Ankaboot : 68
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهٗ١ؕ اَلَیْسَ فِیْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكٰفِرِیْنَ
وَمَنْ : اور کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم مِمَّنِ : اس سے جس نے افْتَرٰي : باندھا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر كَذِبًا : جھوٹ اَوْ كَذَّبَ : یا جھٹلایا اس نے بِالْحَقِّ : حق کو لَمَّا : جب جَآءَهٗ ۭ : وہ آیا اس کے پاس اَلَيْسَ : کیا نہیں فِيْ جَهَنَّمَ : جہنم میں مَثْوًى : ٹھکانہ لِّلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ افتراء کرے اور سچی بات جب اس کے پاس آئے تو اسے جھٹلائے کیا کافروں کا ٹھکانہ جہنم میں نہ ہوگا،88۔
88۔ ایسے ناانصافوں کو جہنم کی سزا ملنا بالکل قدرتی ہے۔ (آیت) ” افتری علی اللہ کذبا “۔ افتراء علی اللہ سب سے بڑا یہی ہے کہ اللہ کا شریک کسی کو ٹھہرایا جائے۔ (آیت) ” کذب بالحق “۔ تکذیب حق سے سے بڑی یہی ہے کہ توحید و رسالت سے انکار کیا جائے۔
Top