Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 48
وَ یُعَلِّمُهُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ التَّوْرٰىةَ وَ الْاِنْجِیْلَۚ
وَيُعَلِّمُهُ : اور وہ سکھائے گا اس کو الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحِكْمَةَ : اور دانائی وَالتَّوْرٰىةَ : اور توریت وَالْاِنْجِيْلَ : اور انجیل
اور (اللہ) اسے کتاب اور حکمت اور انجیل سکھا دے گا،122 ۔
،122 ۔ (آیت) ” یعلمہ “ میں ضمیر مفعول ظاہر ہے کہ ولد مریم (علیہ السلام) یعنی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی جانب ہے،۔ حضرت کا جو مقام عظمت ان الفاظ سے بیان کرنا مقصود ہے وہ تو ظاہر ہی ہے لیکن خود مریم (علیہ السلام) کی بھی تشفی خاطر کا کتنا سامان ضمنا ہوا جارہا ہے۔ ارشاد گویا یہ ہورہا ہے کہ تم غم نہ کرو اور پریشان نہ ہو۔ بےشوہر ہی اولاد کی بنا پر خلق تمہیں جتنا بدنام اور مطعون کرے گی، اس کی تلافی کے لیے اولاد بھی تمہیں کس پایہ کی مرحمت کی جارہی ہے۔ (آیت) ” الکتب “۔ یعنی کتب سماوی۔ لفظ کتاب بہ طور اسم جنس استعمال ہوا ہے۔ ذھب کثیرون الی ان ال فیہ للجنس والمراد جنس الکتب الالھیۃ (روح) (آیت) ” الحکمۃ “۔ حکمت سے مراد یا تو جمیع امور دین ہیں (اور اس سے ضمنا اس پر بھی روشنی پڑجاتی ہے کہ پیغمبر دینی تعلیم، اپنی کتاب یا صحیفہ کے علاوہ بھی لے آئے ہیں) اور یا تہذیب اخلاق، جمیع ماعلمہ من امور الدین (روح) المراد بالحکمۃ تعلیم العلوم وتھذیب الاخلاق (کبیر)
Top