Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 71
یُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ١ؕ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا
يُّصْلِحْ : وہ سنوار دے گا لَكُمْ : تمہارے عمل (جمع) اَعْمَالَكُمْ : تمہارے عمل (جمع) وَيَغْفِرْ : اور بخش دے لَكُمْ : تمہارے لیے ذُنُوْبَكُمْ ۭ : تمہارے گناہ وَمَنْ : اور جو۔ جس يُّطِعِ اللّٰهَ : اللہ کی اطاعت کی وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول فَقَدْ فَازَ : تو وہ مراد کو پہنچا فَوْزًا عَظِيْمًا : بڑی مراد
) اللہ) تمہارے اعمال قبول کرے گا اور تمہارے گناہ معاف کردے گا،151۔ اور جس کسی نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی، سو وہ بڑی کامیابی کو پہنچ گیا،152۔
151۔ بعض اہل علم نے لکھا ہے کہ یہ آیت وعدۂ الہی ہے کہ تقوی وقول صادق پر اصلاح اعمال اور مغفرت ذنوب مرتب ہوگی، اور وعدہ الہی میں تخلف محال ہے۔ وعد عزوجل بانہ یجازی علی القول السدید باصلاح الاعمال وغفران الذنوب وحسبک بذل درجۃ ورفعۃ منزلۃ (قرطبی) انسان کی عادت اگر بات صحیح اور سچی، جچی تلی اور پکی کہنے کی پڑجائے تو اس کی برکت سے سارے ہی اعمال زندگی درست ہوجائیں گے، اور باقی جو رہ گئے، ان کی مغفرت بآسانی ہوجائے گی۔ 152۔ دنیا وآخرت دونوں زندگیوں کے کامیاب دستور العمل ہی کا نام شریعت اسلامی ہے۔ اسے چھوڑ کر اور کسی طریق پر کامیابی کی راہ ڈھونڈنا سعی بےحاصل میں پڑنا ہے۔
Top