Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 123
لَیْسَ بِاَمَانِیِّكُمْ وَ لَاۤ اَمَانِیِّ اَهْلِ الْكِتٰبِ١ؕ مَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓءًا یُّجْزَ بِهٖ١ۙ وَ لَا یَجِدْ لَهٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا
لَيْسَ : نہ بِاَمَانِيِّكُمْ : تمہاری آرزؤوں پر وَلَآ : اور نہ اَمَانِيِّ : آرزوئیں اَھْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب مَنْ يَّعْمَلْ : جو کرے گا سُوْٓءًا : برائی يُّجْزَ بِهٖ : اس کی سزا پائے گا وَلَا يَجِدْ : اور نہ پائے گا لَهٗ : اپنے لیے مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا وَلِيًّا : کوئی دوست وَّلَا نَصِيْرًا : اور نہ مددگار
نہ تمہاری تمناؤں پر ہے نہ اہل کتاب کی تمناؤں پر (بلکہ) جو کوئی بھی برائی کرے گا اسے اس کا بدلہ دیا جائے گا،324 ۔ اور وہ اللہ کو چھوڑ کر اپنے لیے نہ کوئی دوست پائے گا نہ مددگار
324 ۔ (اس برائی کے متناسب اور اس شخص کے مناسب حال) یہ اس حقیقت کا بیان ہے کہ مدار کار طاعت ہے محض آرزوئیں اور خوش خیالیاں لاشئی محض ہیں خواہ وہ کسی کی بھی ہوں۔ (آیت) ” سوٓء ا “۔ کے معنی یہاں شرک کے بھی کئے گئے ہیں لیکن جمہور مفسرین نے اسے عام ہی رکھا ہے۔ قال الجمھور لفظ الایۃ عام والکافر والمومن مجاز بعملہ السوء (قرطبی)
Top