Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 61
وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ وَ یُرْسِلُ عَلَیْكُمْ حَفَظَةً١ؕ حَتّٰۤى اِذَا جَآءَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَ هُمْ لَا یُفَرِّطُوْنَ
وَهُوَ : اور وہی الْقَاهِرُ : غالب فَوْقَ : پر عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَيُرْسِلُ : اور بھیجتا ہے عَلَيْكُمْ : تم پر حَفَظَةً : نگہبان حَتّٰٓي : یہانتک کہ اِذَا : جب جَآءَ : آپ پہنچے اَحَدَكُمُ : تم میں سے ایک۔ کسی الْمَوْتُ : موت تَوَفَّتْهُ : قبضہ میں لیتے ہیں اس کو رُسُلُنَا وَهُمْ : ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتے) اور وہ لَا يُفَرِّطُوْنَ : نہیں کرتے کوتاہی
اور وہ غالب ہے اپنے بندوں کے اوپر اور وہ تمہارے اوپر نگران (فرشتے) بھیجتا ہے،93 ۔ یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کو موت آجاتی ہے تو اس کی روح ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتہ) قبض کرلیتے ہیں، اور وہ ذرا کوتاہی نہیں کرتے
93 ۔ یہ فرشتے اعمال کی کتابت کے لیے بھی ہوتے ہیں اور جان کی حفاظت کے لیے بھی (آیت) ” حفظۃ “ میں دونوں مفہوم آگئے۔ گوحفظ و کتابت اعمال کا پہلو ظاہر تر ہے۔ اتفقوا علی ان المقصود من حضور ھولاء الحفظۃ ضبط الاعمال (کبیر) ای ملائکۃ حافظین لاعمالکم (کشاف) عن قتادۃ یحفظون العمل والرزق والاجل (روح) ارسال الملئکۃ بما حملوا من الحفظ الذی امروابہ (قرطبی) (آیت) ” ھو القاھر فوق عبادہ “۔ اس کا غلبہ اپنے بندوں پر اس کے علم و حکمت وقدرت کے لحاظ سے نہ کہ سمت ومکان کی بلندی کے اعتبار سے۔ لایجوزان یکون المراد من ھذہ الایۃ الفوقیۃ بالمکان والجھۃ بل یجب ان یکون منھا الفوقیۃ بالقھر والقدرۃ (کبیر) یعنی فوقیۃ المکانۃ والرتبۃ لافوقیۃ المکان والجھۃ (قرطبی)
Top