Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 61
وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ وَ یُرْسِلُ عَلَیْكُمْ حَفَظَةً١ؕ حَتّٰۤى اِذَا جَآءَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَ هُمْ لَا یُفَرِّطُوْنَ
وَهُوَ
: اور وہی
الْقَاهِرُ
: غالب
فَوْقَ
: پر
عِبَادِهٖ
: اپنے بندے
وَيُرْسِلُ
: اور بھیجتا ہے
عَلَيْكُمْ
: تم پر
حَفَظَةً
: نگہبان
حَتّٰٓي
: یہانتک کہ
اِذَا
: جب
جَآءَ
: آپ پہنچے
اَحَدَكُمُ
: تم میں سے ایک۔ کسی
الْمَوْتُ
: موت
تَوَفَّتْهُ
: قبضہ میں لیتے ہیں اس کو
رُسُلُنَا وَهُمْ
: ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتے) اور وہ
لَا يُفَرِّطُوْنَ
: نہیں کرتے کوتاہی
اور وہ اپنے بندوں پر غالب ہے۔ اور تم پر نگہبان مقرر کئے رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت آتی ہے تو ہمارے فرشتے اس کی روح قبض کرلیتے ہیں اور وہ کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے
وہو القاہر فوق عبادہ اور وہی اپنے بندوں پر غالب ہے۔ فوقیت سے مراد ہے غلبہ اور برتری۔ قاہر اس غالب کو کہتے ہیں جس کا مقابلہ ممکن نہ ہو۔ ویرسل علیکم حفظۃ حتی اذا جآء احدکم الموت توفتہ رسلنا وہم لا یفرطون : اور وہی تم پر نگرانی کرنے والے بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کو موت آپہنچتی ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے اس کی روح قبض کرلیتے ہیں اور (اپنے فرض کی ادائیگی میں) وہ کوتاہی نہیں کرتے۔ حفظہ سے مراد ہیں نام ہائے اعمال میں اعمال کا اندراج کرنے والے اور لکھنے والے تاکہ قیامت کے دن ان اعمال ناموں کو کھولا جائے اور نافرمان و فرماں بردار کا سب کے سامنے ظہور ہوجائے۔ حَتّٰیسے ارسال حفظہ کی غرض ظاہر کی گئی ہے یا غلبہ کا نتیجہ۔ ابن ابی حاتم اور ابن ابی شیبہ نے حضرت ابن عباس ؓ کا قول نقل کیا ہے کہ رسلنا سے مراد ہیں ملک الموت کے مددگار فرشتے۔ ابوالشیخ نے نخعی کی روایت سے بھی یہی نقل کیا ہے۔ سیوطی نے وہب بن منبہ کا قول نقل کیا ہے کہ جو فرشتے انسان کے قریب رہتے ہیں وہی اس کی اجل کو بھی لکھتے ہیں اور جب موت کا وقت آجاتا ہے تو وہی روح کو لے کر ملک الموت کے سپرد کردیتے ہیں (گویا اعمال نامے لکھنے والے ملک الموت کے ماتحت ہوتے ہیں) گویا ملک الموت اس تحصیلدار کی طرح ہے کہ اس کے ماتحت زکوٰۃ کی رقم وصول کر کے اس کے سپرد کردیتے ہیں۔ ابن حبان اور ابوالشیخ کا بیان ہے کہ ربیع بن انس ؓ سے دریافت کیا گیا کیا ملک الموت تنہا تمام روحوں کو قبض کرتا ہے۔ ربیع نے کہا روحوں کا ذمہ دار تو تنہا ملک الموت ہے مگر اس کے مددگار اور کارندے ہیں ‘ اور سب کا سردار ملک الموت ہے اور فرشتۂ موت کا ایک قدم مشرق سے مغرب تک کا ہوتا ہے۔ دریافت کیا گیا مؤمنوں کی روحیں کہاں رہتی ہیں۔ ربیع نے جواب دیا سدرۃ المنتہیٰ کے پاس قرطبی نے کہا ان تینوں آیات میں کوئی تعارض نہیں ہے ایک آیت ہے : (توفتہ رسلنا) دوسری آیت ہے (یَتَوَفّٰکُمْ مَلَکُ الْمَوْت الَّذِیْ وُکِّلَ بِکُمْ ) تیسری آیت ہے : (اَللّٰہُ یَتَوفیَّ الْاَنْفُسَ ) اوّل آیت میں قابض ارواح رسل کو قرار دیا ہے اور دوسری آیت میں ملک الموت کو اور تیسری آیت میں قبض ارواح کی نسبت خود اللہ نے اپنی طرف کی ہے کیونکہ قبض روح کرنے والے اور جان کھینچنے والے تو فرشتے ہیں جو ملک الموت کے مددگار ہیں اور روحوں پر قبضہ رکھنے والا ملک الموت ہے جان کھینچنے کا کام مددگار کرتے ہیں اور قبضہ ملک الموت کا ہوتا ہے اور حقیقی فاعل اللہ ہی ہے حقیقتاً قبض ارواح اسی کا کام ہے کیونکہ بندوں کے تمام افعال اللہ کے پیدا کئے ہوئے ہیں۔ یہ بھی قرطبی کا بیان ہے حدیث میں آیا ہے کہ مرنے والے پر چار فرشتے اترتے ہیں ایک دائیں پاؤں سے دوسرا بائیں پاؤں سے تیسرا دائیں ہاتھ سے اور چوتھا بائیں ہاتھ سے جان کھینچتا ہے۔ ذکرہ ابو حامد۔ کلبی کا بیان ہے کہ ملک الموت روح کو قبض کر کے رحمت یا عذاب کے فرشتوں کے سپرد کردیتا ہے۔ جویبر نے اپنی تفسیر میں حضرت ابن عباس ؓ : کا قول نقل کیا ہے کہ ملک الموت کا تسلط زمین کی تمام چیزوں پر اسی طرح ہے جس طرح اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی چیز پر ہے تمام جانوں کو خود ہی قبض کرتا ہے مگر اس کے ساتھ رحمت اور عذاب کے فرشتے ہوتے ہیں پاک روح کو قبض کرنے کے بعد رحمت کے فرشتوں کو دے دیتا ہے اور ناپاک روح کو عذاب کے فرشتوں کے سپرد کردیتا ہے۔ ابن ابی الدنیا اور ابوالشیخ نے ابن المثنی حمصی کی روایت سے بھی ایسا ہی بیان کیا ہے۔ اس کی تائید حضرت براء بن عازب کی روایت کردہ اس طویل حدیث سے ہوتی ہے جس کو احمد ابو داؤد حاکم بن ابی شیبہ اور بیہقی وغیرہ نے صحیح اسنادوں کے ساتھ بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مؤمن بندہ کا تعلق جب دنیا سے منقطع ہونے لگتا ہے اور آخرت سامنے سے آرہی ہوتی ہے تو سورج جیسے گورے چہروں والے ملائکہ اس کے پاس اتر کر آتے ہیں جنت کا کفن اور خوشبو ان کے ساتھ ہوتی ہے آکر درازی نگاہ کے فاصلہ پر بیٹھ جاتے ہیں پھر ملک الموت آکر مرنے والے کے سرہانے بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے اے پاکیزہ روح اللہ کی مغفرت اور رضامندی کی طرف نکل کر چل ‘ روح فوراً اس طرح بہتی نکل آتی ہے جس طرح مشک کے اندر سے پانی کا قطرہ نکل آتا ہے موت کا فرشتہ اس کو لے کر فوراً (مندرجۂ بالا) ملائکہ کے سپرد کردیتا ہے پل بھر بھی اپنے ہاتھ میں نہیں روکتا ملائکہ اسی (بہشتی) کفن اور خوشبو میں روح کو لپیٹ دیتے ہیں الحدیث۔ اسی حدیث میں کافر کے متعلق حضور ﷺ نے فرمایا کہ سیاہ رو ملائکہ ٹاٹ لئے درازی نظر سے فاصلہ پر آکر بیٹھ جاتے ہیں پھر ملک الموت آکر اس کے سرہانے بیٹھ جاتا ہے اور روح کو قبض کر کے فوراً (عذاب کے سیاہ رو) فرشتوں کے سپرد کردیتا ہے پل بھر بھی اپنے ہاتھ میں نہیں رکھتا۔ ابن ابی حاتم نے زہیر بن محمد کی روایت سے بیان کیا ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ ﷺ ملک الموت تو ایک ہے اور مشرق مغرب اور ان دونوں کے درمیان دو لشکر لڑتے ہیں گرتے ہیں اور ہلاک ہوتے ہیں (ایک وقت میں ملک الموت کہاں کہاں جاتا اور کس کس کی جان قبض کرتا ہے) فرمایا ملک الموت کے لئے دنیا اس طرح گھیر دی گئی ہے جس طرح ایک طشت تمہارے سامنے ہوتا ہے دنیا کی کوئی چیز ملک الموت سے چھوٹ نہیں سکتی۔ ابن ابی الدنیا اور ابوالشیخ نے اشعث بن اسلم کا قول نقل کیا ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے ملک الموت سے جس کا نام عزرائیل ہے اور جس کی دو آنکھیں آگے چہرہ میں اور دو آنکھیں پیچھے گدی میں ہیں دریافت کیا کہ جب ایک شخص مشرق میں اور دوسرا مغرب میں ہو اور وباء کسی زمین پر پھیلی ہوئی ہو (یا) دو لشکر باہم لڑیں تو آپ کیا کرتے ہیں عزرائیل نے کہا میں روحوں کو باذن اللہ پکارتا ہوں اور تمام روحیں میری اس چٹکی میں آجاتی ہیں۔ اشعث بن اسلم نے کہا ملک الموت کے سامنے زمین ہموار شکل میں طشت کی طرح کردی گئی ہے جس جگہ سے چاہتے ہیں وہ روح کو پکڑ لیتے ہیں۔ یہ بھی روایت میں آیا ہے کہ حضرت یعقوب کے سوال کے جواب میں ملک الموت نے کہا کہ اللہ نے دنیا کو میرا تابع بنا دیا ہے جس طرح تمہارے سامنے طشت رکھا ہو اور تم اس میں سے جس کنارہ سے چاہو (پھل یا کھانا وغیرہ) لے سکتے ہو اسی طرح دنیا میرے لئے ہے۔ ابوالشیخ اور ابو نعیم نے مجاہد کے قول نقل کیا ہے اور الزھد میں بھی مجاہد کا یہ بیان آیا ہے کہ ملک الموت کے لئے زمین ایک طشت کی طرح کردی گئی ہے وہ جہاں سے چاہتا ہے روحوں کو لے لیتا ہے اللہ نے اس کے کچھ مددگار بنا دیئے ہیں جو روحوں کو قبض کرتے ہیں پھر ان میں سے ملک الموت وہ روحیں لے لیتا ہے۔ میں کہتا ہوں احادیث اور آثار صحابہ کی روشنی میں مسئلہ کی تحقیق یہ ہے کہ جس طرح محسوسات میں سورج کا تعلق (ایک وقت میں) ہر چیز سے برابر ہے اسی طرح ملک الموت کے لئے تمام زمین اور اطراف زمین ہے۔ (ایک ہی وقت اس کا تعلق ہر گوشۂ زمین سے ہے) ایک کام میں مشغولیت اس کو (اسی وقت میں) دوسرے کام میں مشغول ہونے سے نہیں روکتی (اگر ایک وقت میں مشرق کے کسی گوشہ میں وہ کسی روح کو قبض کرنے میں مشغول ہو تو اسی وقت اسی آن مغرب ‘ جنوب ‘ شمال اور ہر حصۂ زمین میں دوسری روحوں کو قبض کرلیتا ہے) اللہ نے بعض اولیاء کو بھی یہ قوت عطا فرمائی ہے کہ ایک آن میں وہ مختلف مقامات میں اپنے اختیار کردہ اجسام میں نمودار ہوسکتے ہیں۔ اللہ نے ملک الموت کے کچھ مددگار بھی بنا دیئے ہیں جو ملک الموت کے اعضاء کی طرح ہیں اور روحیں قبض کرتے ہیں۔ ہر مرنے والے کے پاس خواہ مؤمن ہو یا کافر فرشتوں کی ایک جماعت جنت یا دوزخ کا کفن لئے آتی ہے اور اس کی روح کو ملک الموت سے لے کر آسمان کی طرف چڑھ جاتی ہے۔ پس اس آیت میں رسل سے مراد یا ملک الموت کے مددگار ہیں یا وہ ملائکہ مراد ہیں جو ملک الموت سے روحیں لے کر آسمان کی طرف چڑھ جاتے ہیں۔ بعض علماء کا قول ہے کہ رُسُل اگرچہ جمع کا صیغہ ہے مگر مراد تنہا ملک الموت ہے۔ ادائیگی فرض میں کوتاہی نہ کرنے کا یہ مطلب ہے کہ سستی اور تاخیر نہیں کرتے مائل کہ میں بغیر اذن الٰہی کے روحوں کو قبض کرنے کی قدرت نہیں ہے۔ طبرانی اور ابن مندہ اور ابو نعیم نے حضرت حارث بن خزرج کی روایت سے لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک بار ملک الموت کو ایک انصاری کے سر کے قریب دیکھا اور فرمایا اے ملک الموت میرے صحابی سے نرمی کرنا یہ مؤمن ہے ملک الموت نے جواب دیا آپ ﷺ دل کو خوش اور آنکھوں کو ٹھنڈی رکھئے اور سمجھ لیجئے کہ میں ہر مؤمن سے نرمی کرتا ہوں محمد ﷺ : آپ کو جان لینا چاہئے کہ میں جب کسی آدمی کی روح قبض کرتا ہوں اور اس کے گھر والوں میں سے کوئی چیختا چلاتا ہے تو میں میت کی روح لئے اس کے گھر میں کھڑا ہو کر کہتا ہوں اے چیخنے والے خدا کی قسم ہم نے اس پر ظلم نہیں کیا اور نہ اس کی اجل سے پہلے اس کو مارا ‘ نہ اس کی قضا طلب کرنے میں عجلت کی اس کو قبض کرنے میں ہماری کوئی خطا نہیں (یہ اللہ کا کیا ہوا ہے) اب اگر تم اللہ کے کئے ہوئے کام پر رضامند رہو گے تو اجر پاؤ گے ناراض ہو گے تو گناہگار ہو گے اور گناہ کا بار اٹھاؤ گے تو ہم تو تمہارے پاس لوٹ لوٹ کے بار بار آتے ہی رہیں گے تم کو خوف اور احتیاط رکھنی چاہئے کوئی ڈیرے خیمے میں رہنے والا ہو یا مستقل مکانوں کا باشندہ اہل شعر (بالوں والا) اہل مدر ‘ (مٹی کے ڈھیلوں والا) اوّل سے مراد خانہ بدوش بدوی جو کہیں مستقل طور پر نہیں رہتے اور دوسرے سے مراد وہ لوگ جو کہیں بستی نگری میں مکان بنا کر رہتے ہیں۔ عرب میں خیمے ڈیرے اونی بنائے جاتے تھے اس لئے اہل شعر سے مراد اہل خیام ہوگئے نیک ہو یا بد میدانی علاقہ کا باشندہ ہو یا پہاڑ کا سب کو شب و روز میں تلاش میں رکھتا ہوں یہاں تک کہ وہ خود اپنے کو اتنا نہیں پہچانتے جتنا میں ان کے چھوٹے بڑے کو پہچانتا ہوں خدا کی قسم میں اگر ایک مچھر کی جان بھی خود قبض کرنا چاہوں تو بغیر اللہ کے اذن نہیں کرسکتا وہی جان کو قبض کرنے کا حکم دیتا ہے۔ ابن ابی الدنیا اور ابوالشیخ نے بھی حسن کی روایت سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ جعفر بن محمد نے فرمایا مجھے اطلاع ملی ہے کہ ملک الموت نماز کے اوقات پر (مسجدوں میں) لوگوں کی تلاش رکھتا ہے پھر مرنے کے وقت آکر دیکھتا ہے کہ اگر مرنے والے پانچوں نمازوں کی پابندی رکھنے والوں میں سے ہوتا ہے تو ملک الموت اس کے قریب آکر شیطانوں کو بھگا دیتا ہے اور مرنے والے کو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی تلقین کرتا ہے۔
Top