Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 199
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ
خُذِ : پکڑیں (کریں) الْعَفْوَ : درگزر وَاْمُرْ : اور حکم دیں بِالْعُرْفِ : بھلائی کا وَاَعْرِضْ : اور منہ پھیر لیں عَنِ : سے الْجٰهِلِيْنَ : جاہل (جمع)
درگزر اختیار کیجیے اور نیک کام کا حکم دیتے رہیے اور جاہلوں سے کنارہ کش ہوجایا کیجیے،292 ۔
292 ۔ (اور بہت زیادہ ان کے درپے نہ ہوجئے) (آیت) ” خذالعفو “۔ یعنی ان لوگوں کی جاہلانہ اور اشتعال انگیز حماقتوں سے درگزر ہی کرتے رہیے۔ اے خذ العفو عن المذنبین والمراد اعف عنھم والی ھذا ذھب جمع من السلف یشھد لہ ما اخر جہ ابن جریر وابن المنذر وغیرھما عن الشعبی (روح) آیت سے محققین نے طرح طرح کے سبق حاصل کیے ہیں، تحصیل علم، اعراض اہل ظلم اور ترک مجادلہ سفہاء وغیرہ کے۔ الحض علی التخلق بالعلم والاعراض عن اھل الظلم والتنزہ عن منازعۃ السفھاء (قرطبی) اور جعفر صادق (رح) سے منقول ہے کہ اس سے زیادہ کوئی آیت اخلاق کی جامع نہیں۔ (روح) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ آیت میں لوگوں کے ساتھ تسامح اور شفقت کے برتاؤ کی اور جاہلوں کے ساتھ حلم سے پیش آنے کی تعلیم ہے۔
Top