Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 58
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّلْمِزُكَ فِی الصَّدَقٰتِ١ۚ فَاِنْ اُعْطُوْا مِنْهَا رَضُوْا وَ اِنْ لَّمْ یُعْطَوْا مِنْهَاۤ اِذَا هُمْ یَسْخَطُوْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو (بعض) يَّلْمِزُكَ : طعن کرتا ہے آپ پر فِي : میں الصَّدَقٰتِ : صدقات فَاِنْ : سو اگر اُعْطُوْا : انہیں دیدیا جائے مِنْهَا : اس سے رَضُوْا : وہ راضی ہوجائیں وَاِنْ : اور اگر لَّمْ يُعْطَوْا : انہیں نہ دیا جائے مِنْهَآ : اس سے اِذَا : اسی وقت هُمْ : وہ يَسْخَطُوْنَ : ناراض ہوجاتے ہیں
اور ان میں ایسے بھی ہیں جو آپ ﷺ پر صدقات کے بارے میں طعن کرتے ہیں لیکن اگر انہیں ان میں سے مل جاتا ہے تو راضی ہوجاتے ہیں اور اگر انہیں ان میں سے نہیں ملتا تو بس ناراض ہوجاتے ہیں،106 ۔
106 ۔ اسی سے ظاہر ہے کہ ان کے اغراض کی بنیاد تمام تر خود غرضی پر تھی۔ (آیت) ” منھم من یلمزک فی الصدقت “۔ یعنی یہ منافقین آپ ﷺ کی شکایت کرتے ہیں کہ تقسیم میں عدل کی رعایت نہیں کرتے۔ (آیت) ” فان اعطوا منھا “۔ یعنی اگر خود انہی کو ان کی حسب مرضی و خواہش مل جائے۔
Top