Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 84
فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَؕ
فَمَآ اَغْنٰى : تو نہ کام آیا عَنْهُمْ : ان کے مَّا : جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کمایا کرتے تھے
اور جو کام وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے
فما اغنی عنھم ما کانوا یکسبون سو ان کے (دنیوی) ہنر ان کے کچھ بھی کام نہیں آئے۔ یعنی مضبوط مکانوں کی تعمیر اور مال کی فراوانی اور تعداد کی کثرت ان کو اللہ کے عذاب سے نہ بچا سکی۔ ہم نے سورة توبہ میں غزوۂ تبوک کے بیان کے سلسلہ میں لکھ دیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ تبوک کو جاتے ہوئے حجر میں سے گذرے تھے اور صحابہ سے فرمایا تھا : جن لوگوں نے خود اپنے اوپر ظلم کیا تھا ‘ تم ان کے گھروں میں اور بستی میں داخل ہو تو روتے ہوئے جانا۔ کہیں تم پر بھی وہ عذاب نہ آجائے جو ان پر آیا تھا۔ حضور ﷺ اس وقت اونٹنی پر سوار تھے ‘ چادر سے منہ چھپا کر تیزی کے ساتھ اونٹنی کو دوڑاتے ہوئے وادی سے گزر گئے۔
Top