Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 67
اَوَ لَا یَذْكُرُ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ یَكُ شَیْئًا
اَوَ : کیا لَا يَذْكُرُ : یاد نہیں کرتا الْاِنْسَانُ : انسان اَنَّا : بیشک ہم خَلَقْنٰهُ : ہم نے اسے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَلَمْ يَكُ : جبکہ وہ نہ تھا شَيْئًا : کچھ بھی
کیا (ایسا) انسان یاد نہیں کرتا کہ ہم نے اس کو پہلے بھی پیدا کیا تھا اور وہ کچھ بھی چیز نہ تھا
اولا یذکر الانسان انا خلقنہ من قبل ولم یک شیئا۔ کیا یہ شخص اس بات کو نہیں سمجھتا کہ ہم اس سے قبل اس کو عدم سے وجود میں لا چکے ہیں اور اس وقت تو یہ کچھ بھی نہ تھا ‘ یعنی جو شے بالکل معدوم ہو کبھی اس کا نام و نشان بھی نہ ہوا ہو اس کو موجود کردینا زیادہ دشوار اور تعجب انگیز ہے مختلف مواد اور احوال و اعراض کا مجموعہ اگر موجود ہو کر فناہو گیا تو اس کو دوبارہ جمع کر کے موجود کردینا اور جوڑ کر یکجا کردینا اتنا دشوار نہیں ہے۔
Top