Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 77
وَ نَصَرْنٰهُ مِنَ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمَ سَوْءٍ فَاَغْرَقْنٰهُمْ اَجْمَعِیْنَ
وَنَصَرْنٰهُ : اور ہم نے اس کو مدد دی مِنَ : سے (پر) الْقَوْمِ : لوگ الَّذِيْنَ : جنہوں نے كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : وہ تھے قَوْمَ : لوگ سَوْءٍ : برے فَاَغْرَقْنٰهُمْ : ہم نے غرق کردیا انہیں اَجْمَعِيْنَ : سب
اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے ان پر نصرت بخشی۔ وہ بےشک برے لوگ تھے سو ہم نے ان سب کو غرق کردیا
ونصرنہ من القوم الذین کذبوا بایتنا انہم کانوا قوم سوء فاغرقنہم اجمعین۔ اور ہم نے نوح ( علیہ السلام) کا بدلہ ان لوگوں سے جنہوں نے ہمارے احکام کو جھوٹا قرار دیا۔ بلاشبہ وہ برے لوگ تھے سو ہم نے ان سب کو ڈبو دیا۔ وَنَصَرْنٰہُاور ہم نے اس کی مدد کی پس وہ غالب آگیا اور نجات پائی۔ بِاٰیٰتِنَا یعنی ہماری ان آیات کی جو نوح ( علیہ السلام) کی رسالت کو ثابت کر رہی تھیں۔ بیضاوی نے لکھا ہے اللہ نے ساری قوم نوح ( علیہ السلام) کو ہلاک کردیا ‘ کیونکہ انہوں نے حق کی تکذیب بھی کی تھی اور عملی شر میں بھی ڈوبے ہوئے تھے۔ جس قوم کے اندر بھی یہ دونوں خرابیاں یکجا ہوگئیں ‘ شاید اللہ نے اس ساری قوم کو برباد ہی کردیا۔
Top