Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 44
وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الْغَرْبِیِّ اِذْ قَضَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسَى الْاَمْرَ وَ مَا كُنْتَ مِنَ الشّٰهِدِیْنَۙ
وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے بِجَانِبِ الْغَرْبِيِّ : مغربی جانب اِذْ : جب قَضَيْنَآ : ہم نے بھیجا اِلٰى مُوْسَى : موسیٰ کی طرف الْاَمْرَ : حکم (وحی) وَ : اور مَا كُنْتَ : آپ نہ تھے مِنَ : سے الشّٰهِدِيْنَ : دیکھنے والے
اور آپ (پہاڑ کے) مغربی جانب موجود نہ تھے،59۔ جب ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو احکام دیئے تھے اور نہ آپ ان لوگوں میں سے تھے جو (اس وقت) موجود تھے،60۔
59۔ جس چوٹی کا نام طور ہے وہ کوہستان سینا کی جانب مغرب میں واقع ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ موسیٰ (علیہ السلام) پر نزول وحی و کتاب کے وقت اے رسول آپ وہاں موجود نہ تھے۔ 60۔ یعنی یہ امور آپ کو مشاہدہ سے تو معلوم ہی نہیں ہوسکتے تھے۔ ہماری وحی ہی سے معلوم ہورہے ہیں۔ نہ آپ کو جسما وہاں حضوری حاصل۔ نہ یہ چیزیں آپ کے مشاہدہ میں آئیں۔ پھر آپ جو انہیں اتنا صاف و صحیح بتا رہے ہیں تو بجز وحی کے اور کیا ذریعہ ہے ؟
Top