Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 45
وَ لٰكِنَّاۤ اَنْشَاْنَا قُرُوْنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ۚ وَ مَا كُنْتَ ثَاوِیًا فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ تَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَا١ۙ وَ لٰكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِیْنَ
وَلٰكِنَّآ : اور لیکن ہم نے اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیں قُرُوْنًا : بہت سی امتیں فَتَطَاوَلَ : طویل ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان کی، ان پر الْعُمُرُ : مدت وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے ثَاوِيًا : رہنے والے فِيْٓ : میں اَهْلِ مَدْيَنَ : اہل مدین تَتْلُوْا : تم پڑھتے عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِنَا : ہمارے احکام وَلٰكِنَّا : اور لیکن ہم كُنَّا : ہم تھے مُرْسِلِيْنَ : رسول بنا کر بھیجنے والے
لیکن ہم نے (بہت سی) نسلیں پیدا کیں، پھر ان پر زمانہ درازگزر گیا،61۔ اور نہ آپ اہل مدین میں قیام پذیر تھے کہ ہماری آیتیں ان لوگوں کو پڑھ کر سنا رہے ہوں، لیکن ہم آپ ہی کو رسول بنانے والے تھے،62۔
61۔ (اور دنیا پھر نئے سرے سے ہدایت کی محتاج ہوگئی) اور خاتم الکتب قرآن کے نزول سے قبل ہر دور میں کچھ کچھ وقفہ کے بعد یہی ہوا بھی کرتا تھا۔ 62۔ (اس لیے آپ کو یہ سب صحیح صحیح خبریں وحی سے بتا دیں) (آیت) ” مرسلین “۔ جمع تعظیمی ہے۔ یا تقدیر کلام یوں رکھی ہے۔ مرسلین فی کل زمان رسولا (بحر وغیرہ)
Top