Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 43
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ مِنْۢ بَعْدِ مَاۤ اَهْلَكْنَا الْقُرُوْنَ الْاُوْلٰى بَصَآئِرَ لِلنَّاسِ وَ هُدًى وَّ رَحْمَةً لَّعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا : اور تحقیق ہم نے عطا کی مُوْسَى : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب (توریت مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَآ اَهْلَكْنَا : کہ ہلاک کیں ہم نے الْقُرُوْنَ : امتیں الْاُوْلٰى : پہلی بَصَآئِرَ : (جمع) بصیرت لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَهُدًى : اور ہدایت وَّرَحْمَةً : اور رحمت لَّعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور بالیقین ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب دی تھی اگلی امتوں کے ہلاک کئے پیچھے جو لوگوں کے لئے ذریعہ تھی دانش مندیوں اور ہدایت اور رحمت کی، تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں،58۔
58۔” دانشمندیوں اور ہدایت اور رحمت کا ذریعہ “ ہونا یہ سب صفت بیان ہوئی کتاب موسیٰ یعنی توریت کی (آیت) ” بصآئر۔ ھدی۔ رحمۃ “۔ طالب حق کی اول فہم درست ہوتی ہے۔ یہ بصیرت ہے۔ پھر احکام قبول کرتا ہے، یہ ہدایت ہے۔ پھر ہدایت کا ثمرہ یعنی قرب و قبول عنایت ہوتا ہے۔ یہ رحمت ہے “۔ (تھانوی (رح) (آیت) ” القرون الاولی “۔ اگلی امتوں سے مراد اگلے پیغمبروں کی نافرمان امتیں ہیں، قوم نوح۔ قوم لوط، قوم ہود، قوم صالح (علیہم السلام) وغیرہا۔
Top