Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 115
اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌؕ
اِنْ اَنَا : نہیں میں اِلَّا : مگر۔ صرف نَذِيْرٌ : ڈرانے والا مُّبِيْنٌ : صاف طور پر
میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں
ان انا الا نذیر مبین۔ میں تو صرف واضح طور پر (اللہ کی نافرمانی اور عذاب سے) ڈرانے والا ہوں۔ یہ کلام گویا غریب مسلمانوں کو اپنے پاس سے نہ نکالنے کی علت کی طرح ہے۔ مقصد یہ ہے کہ مجھے تو سب لوگوں کو۔ خواہ عزت والے ہوں یا رذیل نچلے طبقہ والے۔ کفر و معصیت سے منع کرنے عذاب خدا سے ڈرانے اور اللہ کی طرف بلانے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ دولتمندوں کو ساتھ لینے کے لئے غریبوں کو اپنے پاس سے ہنکا دینا میرے لئے کس طرح جائز ہوسکتا ہے۔ میرا فریضہ تو سب کو کھول کر ڈرانا ہے۔ ضحاک نے مبین کی تشریح میں کہا واضح دلیل کے ساتھ میں عذاب خدا سے ڈرانے والا ہوں تم لوگوں کو راضی کرنے کے لئے غریبوں کو نکال دینا میرے لئے جائز نہیں۔
Top