Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 87
وَ لَا تُخْزِنِیْ یَوْمَ یُبْعَثُوْنَۙ
وَلَا تُخْزِنِيْ : اور مجھے رسوا نہ کرنا يَوْمَ يُبْعَثُوْنَ : جس دن سب اٹھائے جائیں گے
اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے مجھے رسوا نہ کیجیو
ولا تخزنی یوم یبعثون۔ اور جس روز لوگ (قبروں سے) اٹھائے جائیں گے اس روز مجھے رسوا کرنا یا ذلیل نہ کرنا۔ اوّل ترجمہ پر لاَ تُخْزِنِیْکا مصدر خزایتہ ہوگا اور دوسرے ترجمہ پر خزی۔ شیخین نے صحیحین میں خود حضرت ابن عمر ؓ : کا بیان نقل کیا ہے۔ آپ نے فرمایا مجھ سے دریافت کیا گیا کہ (قیامت کے دن اللہ جو بعض بندوں سے کچھ چپکے چپکے فرمائے گا جس کی دوسروں کو اطلاع نہ ہوگی اس) سرگوشی کے متعلق آپ نے رسول اللہ ﷺ سے کیا سنا ہے۔ میں نے کہا رسول اللہ ﷺ : فرماتے تھے کہ تم میں سے بعض لوگ اپنے رب کے قریب ہوجائیں گے۔ یہاں تک کہ وہ ان پر اپنا پردہ ڈال دے گا اور فرمائے گا کیا تو نے ایسا ایسا کیا تھا۔ بندہ عرض کرے گا جی ہاں جی ہاں۔ اللہ فرمائے گا میں نے دنیا میں تیرے اس عمل پر پردہ ڈالے رکھا تھا اور آج معاف کرتا ہوں پھر اس کی نیکیوں کی تحریر سیدھے ہاتھ میں دے دی جائے گی۔ البتہ کافروں اور منافقوں کو سب کے سامنے علی الاعلان پکارا جائے گا۔ ہٰؤُلآَءِ الَّذِیْنَ کَذَبُوْا عَلٰی رَبِّہِمْ اَلاَ لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الظَّالِمِیْنَیہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر دروغ تراشی کی تھی۔ آگاہ ہوجاؤ کہ ان ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔
Top