Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 83
فَسُبْحٰنَ الَّذِیْ بِیَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَیْءٍ وَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ۠   ۧ
فَسُبْحٰنَ : سو پاک ہے الَّذِيْ : وہ جس بِيَدِهٖ : اس کے ہاتھ میں مَلَكُوْتُ : بادشاہت كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے وَّاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤ گے
وہ (ذات) پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہت ہے اور اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے
فسبحن الذیبیدہ ملکوت کل شیء والیہ ترجعون . سو پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہر چیز کا پورا اختیار ہے اور تم سب کو اسی کے پاس لوٹ کر جانا ہے۔ فَسُبْحٰنَ سبحان مصدر ہے ‘ یہ محذوف فعل کا مفعول مطلق ہے اورسببیت کیلئے ہے ‘ یعنی جب تم کو معلوم ہوگیا کہ انسان کو نطفہ سے پیدا کیا گیا اور اللہ بوسیدہ ہڈیوں کو زندہ عطا کرنے پر قدرت رکھتا ہے اور وہ جب کسی چیز کو کرنا چاہتا ہے تو کہہ دیتا ہے ہوجا ‘ وہ چیز فوراً ہوجاتی ہے تو اب اس خدا کی پاکی بیان کرو جس کے ہاتھ میں ہر چیز کا پورا اختیار ہے۔ ملکوت بمعنی ملک ہے اور ملک سے مراد ہے اقتدار۔ ملکوت میں واؤ اور تاء کو مبالغہ کیلئے بڑھا دیا گیا ہے۔ یعنی اللہ چونکہ مالک الملک اور بااقتدار ہے ‘ ہر چیز پر مکمل قدرت رکھتا ہے ‘ اسلئے ان تشبیہات و تمثیلات سے پاک ہے جو کفار اس کیلئے کرتے ہیں۔ اور تعجب ہے کہ اس کی شان میں کفار ایسی بات کہتے ہیں۔ وَاِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ اس میں مؤمنوں کیلئے ثواب کا وعدہ اور منکروں کیلئے عذاب کی وعید ہے۔ حضرت معقل بن یسار کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنے مردوں کیلئے یٰسٓ پڑھا کرو۔ رواہ احمد و ابوداؤد وابن ماجہ وابن حبان والحاکم۔ دوسری روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں : یٰسین قرآن کا دل ہے ‘ جو شخص اللہ اور دار آخرت کیلئے اس کو پڑھے گا ‘ اس کو بخش دیا جائے گا۔ اس کو اپنے مردوں کیلئے پڑھا کرو۔ جزری نے حصن حصین میں یہ حدیث ان الفاظ کے ساتھ ذکر کی ہے : سورة یٰسین کو جو شخض اللہ اور دار آخرت کی طلب میں پڑھے گا اس کو ضرور بخش دیا جائے گا۔ اس کو اپنے مردوں کیلئے پڑھا کرو۔ حضرت انس کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل یٰسین ہے۔ جو شخض (ایک بار) یٰسین پڑھے گا اللہ اس کیلئے دس بار قرآن پڑھنے کا ثواب لکھ دے گا۔ اس حدیث کی سند ضعیف ہے ‘ رواہ الترمذی 1 ؂ الحمد اللہ تفسیر مظہری کی سورة یٰسین کی تفسیر آخر ربیع الاول 1207 ھ ؁ کو ختم ہوئی بعونہ تعالیٰ تفسیر مظہری سورة یٰسین کا ترجمہ مع اضافت تشریحی 15/ ذی الحجہ 1391 ھ ؁ کو ختم ہوا و صلی اللہ تعالیٰ علی خیر خلقہ محمد واٰلہٖ وسلم
Top