Tafseer-e-Mazhari - Yaseen : 81
فَسُبْحٰنَ الَّذِیْ بِیَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَیْءٍ وَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ۠   ۧ
فَسُبْحٰنَ : سو پاک ہے الَّذِيْ : وہ جس بِيَدِهٖ : اس کے ہاتھ میں مَلَكُوْتُ : بادشاہت كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے وَّاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤ گے
بھلا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، کیا وہ اس بات پر قادر نہیں کہ (ان کو پھر) ویسے ہی پیدا کر دے۔ کیوں نہیں۔ اور وہ تو بڑا پیدا کرنے والا اور علم والا ہے
اولیس الذی خلق السموت والارض بقدر علی ان یخلق مثکھم بلی وھو الخلق العلیم اور جس نے آسمان کو ‘ زمین کو پیدا کیا ‘ کیا وہ اس پر قادر نہیں ہے کہ ان جیسے آدمیوں کو (دوبارہ) پیدا کر دے ؟ کیوں نہیں ‘ وہ بڑا پیدا کرنے والا (اور) خوب جاننے والا ہے۔ استفہام انکاری ہے اور فعل محذوف پر عطف ہے ‘ پورا کلام اس طرح تھا : جس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا اور تم کو اس بات کا اقرار بھی ہے تو جس نے اتنے عظیم الشان اجرام پیدا کئے ‘ وہ ان آدمیوں کی طرح پیدا کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ مِثْلَھُمْ یعنی جتنے بڑے آسمان و زمین ہیں ‘ اتنے ہی چھوٹے یہ آدمی ہیں یا مثل ہونے سے مراد ہے اصول وصفات میں ایک جیسا ہونا۔ وَھُوَ الْخَلّٰقُ وہ بہت بڑا خالق ہے ‘ ایک مخلوق کے بعد دوسری مخلوق پیدا کرتا ہے۔ الْعَلِیْمُ یعنی تمام ممکنات کو خوب جانتا ہے۔
Top