Tafseer-e-Mazhari - Az-Zumar : 62
اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَیْءٍ١٘ وَّ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ وَّكِیْلٌ
اَللّٰهُ : اللہ خَالِقُ : پیدا کرنے والا كُلِّ شَيْءٍ ۡ : ہر شے وَّهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : شے وَّكِيْلٌ : نگہبان
خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔ اور وہی ہر چیز کا نگراں ہے
اللہ خالق کل شیء وھو علی کل شیء وکیل اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے۔ اَللّٰہُ خَالِقُ یعنی خیر ‘ شر ‘ ایمان ‘ کفر ‘ سب کا وہی خالق ہے۔ اس جملہ کا اتصال سابق آیت (اَﷲُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ ) سے ہے اور درمیان میں تمام جملے معترضہ ہیں۔ وَکِیْلٌ یعنی تمام چیزیں اسی کی سپردگی میں ہیں اور وہی سب کا نگران اور محافظ ہے۔
Top