Tafseer-e-Mazhari - Al-Ghaafir : 68
هُوَ الَّذِیْ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۚ فَاِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۠   ۧ
هُوَ : وہی ہے الَّذِيْ : جو يُحْيٖ : جِلاتا ہے وَيُمِيْتُ ۚ : اور مارتا ہے فَاِذَا : پھر جب قَضٰٓى : وہ فیصلہ کرتا ہے اَمْرًا : کسی کام کا فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کے لئے كُنْ : تو ہوجا فَيَكُوْنُ : سو وہ ہوجاتا ہے
وہی تو ہے جو جلاتا ہے اور مارتا ہے۔ پھر جب وہ کوئی کام کرنا (اور کسی کو پیدا کرنا) چاہتا ہے تو اس سے کہہ دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ جاتا ہے
ھو الذی یحی ویمیت فاذا قضی امر فانما یقول لہ کن فیکون وہی زندگی دیتا ہے اور (وہی) موت دیتا ہے۔ جب وہ کسی کام (کے ہوجانے) کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو صرف اتنا کہتا ہے ” ہو “ اور وہ فوراً ہوجاتا ہے۔ فَاذَا قَضآی جب وہ کسی امر کا ارادہ کرتا ہے۔ فَیَکُوْنُ یعنی وہ چیز فوراً ہوجاتی ہے ‘ اللہ کو کسی چیز کی تخلیق میں کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ فَاذَا میں لفظ فَ دلالت کر رہا ہے کہ یہ کلام سابق کا نتیجہ ہے ‘ سابق کلام بتارہا ہے کہ اللہ کی قدرت ذاتی ہے ‘ کسی سامان اور مواد کی اس کو کوئی حاجت نہیں۔
Top