Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - At-Tawba : 100
وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ١ۙ رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ
وَالسّٰبِقُوْنَ
: اور سبقت کرنے والے
الْاَوَّلُوْنَ
: سب سے پہلے
مِنَ
: سے
الْمُهٰجِرِيْنَ
: مہاجرین
وَالْاَنْصَارِ
: اور انصار
وَالَّذِيْنَ
: اور جن لوگوں
اتَّبَعُوْھُمْ
: ان کی پیروی کی
بِاِحْسَانٍ
: نیکی کے ساتھ
رَّضِيَ اللّٰهُ
: راضی ہوا اللہ
عَنْھُمْ
: ان سے
وَرَضُوْا
: وہ راضی ہوئے
عَنْهُ
: اس سے
وَاَعَدَّ
: اور تیار کیا اس نے
لَھُمْ
: ان کے لیے
جَنّٰتٍ
: باغات
تَجْرِيْ
: بہتی ہیں
تَحْتَهَا
: ان کے نیچے
الْاَنْهٰرُ
: نہریں
خٰلِدِيْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
فِيْهَآ
: ان میں
اَبَدًا
: ہمیشہ
ذٰلِكَ
: یہ
الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ
: کامیابی بڑی
جن لوگوں نے سبقت کی (یعنی سب سے) پہلے (ایمان لائے) مہاجرین میں سے بھی اور انصار میں سے بھی۔ اور جنہوں نے نیکو کاری کے ساتھ ان کی پیروی کی خدا ان سے خوش ہے اور وہ خدا سے خوش ہیں اور اس نے ان کے لیے باغات تیار کئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے
والسبقون الاولون من المھجرین والانصار اور جو مہاجرین و انصار (ایمان لانے میں) سب سے آگے اور مقدم ہیں۔ المہاجرین یعنی وہ لوگ جنہوں نے اپنے قبیلہ اور قوم کو چھوڑا ‘ وطن اور مال کو چھوڑا اور مکہ سے نکل گئے۔ مہاجرین سے مراد ہیں قریش مکہ۔ الانصار یعنی وہ مدینہ والے جنہوں نے رسول اللہ ﷺ اور آپ کے ساتھیوں کو اس وقت جبکہ قوم والوں نے آپ کو نکلنے پر مجبور کردیا تھا ‘ اپنے پاس جگہ دی اور آپ کی مدد کی۔ سابقین سے کونسے مہاجر و انصار مراد ہیں ؟ سعید بن مسیب ‘ قتادہ ‘ ابن سیرین اور ایک جماعت تابعین کے نزدیک وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھی۔ عطاء بن ابی رباح کے نزدیک بدری صحابی مراد ہیں۔ شعبی کے نزدیک حدیبیہ کی بیعت رضوان میں شریک ہونے والے مراد ہیں۔ بعض کے نزدیک مہاجرین میں سے صرف آٹھ آدمی مراد ہیں جو سب سے پہلے مسلمان ہوئے ‘ باقی لوگ ان کے بعد اسلام میں داخل ہوئے۔ حضرت ابوبکر ‘ حضرت زید بن حارثہ ‘ حضرت عثمان بن عفان ‘ حضرت زبیر بن عوام ‘ حضرت علی ‘ حضرت عبدالرحمن بن عوف ‘ حضرت سعد بن ابی وقاص ‘ حضرت طلحہ بن عبیدا اللہ۔ بغوی نے لکھا ہے : رسول اللہ ﷺ کی بیوی حضرت خدیجہ کا سب سے اوّل ایمان لانا تو مسلم الثبوت اور اجماعی قول ہے۔ آپ کے بعد کون سب سے پہلے مسلمان ہوا ‘ اس میں علماء کا اختلاف ہے۔ حضرت جابر بن عبد اللہ نے حضرت خدیجہ کے بعد حضرت علی کو مؤمن اوّل فرمایا ہے۔ اس کی تائید میں خود حضرت علی کا یہ شعر پیش کیا جاتا ہے سَبَقْتُکم اِلَی الْاِسْلَامِ طُرًّا غلامًا مَا بَلَغْتُ اَواَنَ حُلْمٍ (میں لڑکا ہی تھا ‘ بلوغ کی عمر کو نہیں پہنچا تھا کہ تم سب سے پہلے میں نے اسلام کی طرف سبقت کی) ۔ مجاہد اور ابن اسحاق کے قول پر دس سال کی عمر میں حضرت علی مسلمان ہوئے تھے۔ بعض کے نزدیک حضرت خدیجہ کے بعد سب سے پہلے حضرت ابوبکر ایمان لائے۔ یہ قول حضرت ابن عباس ‘ ابراہیم نخعی اور عامر شعبی کا ہے۔ اس قول کی تائید حضرت حسان کے ان اشعار سے ہوتی ہے جو حضرت ابوبکر کی مدح میں آپ نے کہے تھے اور رسول اللہ ﷺ نے ان کو تسلیم کیا تھا۔ زہری اور عروہ بن زبیر کے نزدیک حضرت خدیجہ کے بعد سابق الاسلام حضرت زید بن حارثہ تھے۔ اسحاق بن ابراہیم حنظلی نے ان مختلف اقوال کی باہم تطبیق اس طرح دی ہے کہ مردوں میں سابق الاسلام حضرت ابوبکر تھے ‘ عورتوں میں حضرت خدیجہ ‘ لڑکوں میں حضرت علی اور (آزاد کردہ) غلاموں میں حضرت زید بن حارثہ۔ ابن اسحاق نے لکھا ہے کہ اسلام لانے کے بعد حضرت ابوبکر نے اپنے اسلام کا اظہار کردیا (چھپا کر نہ رکھا) اور دوسروں کو اللہ اور رسول کی طرف آنے کی دعوت دی۔ آپ ہر دلعزیز ‘ بااخلاق آدمی تھے ‘ قریش کے نسب اور حالات کو سب سے زیادہ جانتے تھے۔ تاجر تھے بڑے بااخلاق اور مخیر۔ قوم کے لوگ آپ کی دانائی اور اچھی صحبت کی وجہ سے مختلف کاموں کیلئے آپ کے پاس آتے اور انسیت رکھتے تھے۔ آپ بھی اپنی قوم میں سے جس پر اعتماد رکھتے تھے ‘ اس کو اسلام کی دعوت دیتے تھے۔ چناچہ میری اطلاع کے بموجب حضرت عثمان ‘ حضرت زبیر بن عوام ‘ حضرت عبدالرحمن بن عوف ‘ حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت طلحہ بن عبیدا اللہ آپ ہی کی ترغیب سے ایمان لائے تھے۔ جب یہ حضرات مسلمان ہوگئے تو آپ ان کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سب نے نماز ادا کی۔ پھر دوسرے لوگ مسلمان ہوئے ‘ یہاں تک کہ مسلمان مردوں اور عورتوں کی تعداد سات سال میں انتالیس ہوگئی۔ پھر حضرت عمر مسلمان ہوئے ‘ آپ چالیسویں مسلمان تھے۔ حضرت عمر کے مسلمان ہونے کے بعد مشرکوں نے کہا : آج ہماری طاقت آدھی ہوگئی۔ سات سال کے بعد حضرت عمر کے مسلمان ہونے سے اسلام میں قوت آگئی اور اس کا پھیلاؤ ہونے لگا۔ اسی بنیاد پر حضرت علی نے فرمایا تھا کہ اور لوگوں سے سات برس پہلے میں نے نمازیں پڑھیں۔ سابقین انصار سے مراد وہ لگ ہیں جنہوں نے لیلۃ العقبہ (گھاٹی والی اوّل رات) میں حضور ﷺ کی بیعت کی۔ یہ چھ سات آدمی تھے ‘ پھر (دوسرے سال) دوسری گھاٹی کے موقع پر بارہ آدمی تھے (جنہوں نے بیعت کی) اور (تیسرے سال) تیسری گھاٹی میں ستر تھے (جنہوں نے بیعت کی) ان ایمان لانے والوں میں حضرت ابو زرارہ اور حضرت معصب بن عمیر بھی تھے۔ ان بزرگوں نے (مدینہ پہنچ کر تبلیغ کی اور) قرآن سکھایا۔ ان کی کوشش سے مردوں ‘ عورتوں اور بچوں کی ایک بڑی تعداد مسلمان ہوگئی۔ والذین اتبعوھم باحسان اور (بقیہ امت میں) جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں۔ بعض علماء کا قول ہے کہ ان سے سابقین اولین کے علاوہ دوسرے انصار و مہاجر مراد ہیں۔ بعض نے کہا کہ قیامت تک جتنے لوگ سابقین اوّلین کی راہ پر چلنے والے ہوں گے یعنی ایمان میں ‘ ہجرت میں اور رسول اللہ ﷺ (کے دین) کی مدد کرنے میں جو سابقین کے نقش قدم پر چلیں گے ‘ وہ سب مراد ہیں۔ میں کہتا ہوں : ممکن ہے کہ سابقین سے مراد ہوں مقربین ‘ جن کے متعلق اللہ نے فرمایا ہے : وَالسَّابِقُوْنَ السَّابِقُوْنَ اُولٰٓءِکَ الْمُقَرَّبُوْنَ فِیْ جَنَّات النَّعِیْم ثُلَّۃَّ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَ ( ثُلَّۃٌ ایک گروہ) ثُلَّۃٌسے مراد ہیں صحابہ ‘ تابعین اور تبع تابعین۔ امت اسلامیہ میں تقدیم انہی کو حاصل ہے۔ اس کے بعد قَلِیْلٌ مِنَ الْاٰخِرِیْنَ فرمایا ‘ یعنی ایک ہزار برس کے بعد جو تھوڑے آدمی کمالات نبوت کے حامل ہوں گے۔ ابتدائی دور میں تو کمالات نبوت کے حاملین کی تعداد بہت زیادہ تھی ‘ لیکن پچھلے دور میں یعنی ہزار برس کے بعد باکمال لوگوں کی تعداد بہت کم ہوگئی۔ حضرت مجدد الف ثانی نے فرمایا : تمام صحابہ ‘ اکثر تابعین اور تھوڑے تبع تابعین کمالات نبوت کے حامل تھے۔ میں کہتا ہوں : اس صورت میں من المہاجرین والانصار میں مِنْ تبعیضیہ نہ ہوگا بلکہ بیانیہ ہوگا اور یہ السابقین الاوّلین کا بیان ہوگا اور اَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِاِحْسَانٍ سے مراد سابقین آخرین اور اصحاب الیمین ہیں جن کو ثُلَّۃَّ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَ فرمایا ہے ‘ وہ پہلے قرن سے شروع ہو کر ہزار برس پر ختم ہوجائیں گے اور ثُلَّۃَّ مِّنَ الْاٰخِرِیْنَ سے مراد وہ ارباب کمال ہیں جو ہزار برس کے بعد آئے اور جن کی انتہا روز قیامت پر ہوگی۔ عطاء نے کہا : اَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِاِحْسَانٍ سے وہ لوگ مراد ہیں جو صحابہ کے ذکر کے وقت ان کیلئے دعائے رحمت کرتے ہیں۔ ابو صخر حمید بن زیاد کا بیان ہے : میں محمد بن کعب قرظی کے پاس گیا اور دریافت کیا : صحابہ کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے ؟ فرمایا : تمام صحابہ جنتی ہیں ‘ اچھے نیکوکار ہوں یا برے (گناہگار) میں نے کہا : آپ یہ کہاں سے کہتے ہیں ؟ فرمایا : کلام مجید میں آیا ہے : وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَار (اس میں کوئی شرط نہیں ہے کہ نیک ہوں یا برے) سب کے متعلق فرمایا : رَضی اللہ عَنْھُمْ وَرَضوْا عَنْہٗ ۔ اس کے بعد فرمایا : اَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِاِحْسَانٍ ۔ اس میں تابعین کیلئے شرط لگا دی کہ بھلائیوں میں صحابہ کے تابع ہوں ‘ برائیوں میں تابع نہ ہوں۔ ابو صخر نے کہا : یہ آیت سن کر مجھے محسوس ہوا کہ گویا یہ آیت میں نے پہلے پڑھی ہی نہ تھی ‘ نہ اس کی تفسیر کا مجھے علم تھا۔ محمد بن کعب کے پڑھنے سے مجھے معلوم ہوا کہ یہ بھی قرآن کی آیت ہے۔ میں کہتا ہوں : تمام صحابہ کے جنتی ہونے کی دلیل میں اگر ذیل کی آیت پیش کی جائے تو زیادہ مناسب ہے۔ فرمایا ہے : لاَ یَسْتَوِیْ مِنْکُمْ مِنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ اُوْلٰٓءِکَ اَعْظَمْ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا وَکَلاًّ وَّعَدَ اللّٰہُ الْحَسْنٰی جن لوگوں نے فتح مکہ سے پہلے اپنا مال راہ خدا میں صرف کیا اور جہاد کیا ‘ ان کے برابروہ لوگ نہیں ہیں جنہوں نے اپنا مال راہ خدا میں فتح مکہ کے بعد صرف کیا اور جہاد کیا۔ اول گروہ دوسرے گروہ سے اونچا درجہ رکھتا ہے (لیکن) اللہ نے بھلائی یعنی جنت کا وعدہ دونوں گروہوں سے کرلیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ (آپس میں فرق مراتب کے باوجود) تمام صحابہ جنتی ہیں۔ اللہ نے سب سے جنت کا وعدہ کرلیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میرے صحابہ کو برا نہ کہو۔ قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم میں سے کوئی (کوہ) احد کے برابر سونا راہ خدا میں خرچ کرے گا تو وہ (ثواب میں) صحابہ کے ایک سیر بلکہ آدھے سیر (غلہ ‘ کھجور وغیرہ) کے برابر نہ ہوگا۔ متفق علیہ من حدیث ابی سعید الخدری ترمذی نے حضرت جابر کی روایت سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اس مسلمان کو آگ نہیں چھوئے گی جس نے مجھے دیکھا یا میرے دیکھنے والے کو (ایمان کی نظر سے) دیکھا۔ ترمذی نے حضرت بریدہ کی روایت سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میرے صحابہ میں سے جب کوئی شخص کسی سرزمین (گاؤں ‘ قصبہ ‘ شہر وغیرہ) میں مرجائے گا تو قیامت کے دن وہ اس زمین کے رہنے والوں کیلئے پیشوا اور نور بنا کر اٹھایا جائے گا۔ رزین نے حضرت عمر بن خطاب کی روایت سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میرے صحابہ ستاروں کی طرح ہیں۔ جس کی پیروی کرو گے ‘ ہدایت یاب ہو گے۔ رضی اللہ عنھم اللہ ان سب سے راضی ہوا۔ یعنی ان کی طاعت کو اللہ نے قبول کرلیا اور ان کے اعمال کو پسند فرما لیا۔ ورضوا عنہ اور وہ سب اس سے راضی ہوئے۔ یعنی اللہ کا رب اور مالک ہونا اور اسلام کا ان کیلئے دین ہونا اور محمد ﷺ کا رسول و نبی ہونا انہوں نے اپنے دلوں سے پسند کرلیا۔ اللہ نے ان کے دلوں میں اپنی اور اسلام کی اور محمد رسول اللہ ﷺ کی محبت ڈال دی اور جو دنیوی و اخروی نعمتیں اللہ نے ان کو عطا فرمائیں ‘ ان پر وہ راضی ہوگئے۔ واعدلھم جنت تجری تحتھا الانھر خٰلدین فیھا ابدًا ذلک الفوز العظیم۔ اور اللہ نے ان کیلئے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اور یہ بڑی کامیابی ہے۔
Top